بہار میں اسمگلرز سے تابکار مواد برآمد ہونے پر پاکستان نے بھارت کے جوہری حفاظتی اقدامات پر سوال اٹھا دیا
بھارت میں تین روز قبل گرفتار گینگ کے قبضے سے 850 کروڑ مالیت کا تابکار مواد برآمد ہونے پر پاکستان میں ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔
واضح رہے کہ پٹنہ کی گوپال گنج پولیس نے تابکار مادہ کے ساتھ 3 اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا جس کی بین الاقوامی مارکیٹ 850 کروڑ روپے تھی۔ گوپال گنج کے ایس پی نے ضبطی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزمان 50 گرام تابکار مواد اسمگل کر رہے تھے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ بھارت میں تابکار مواد کی اسملنگ کا واقعہ پیش آیا ہو۔ اس سے قبل مئی 2021 میں ایک اسکریپ ڈیلر سے 7 کلو گرام تابکاری یورینیم بر آمد کیا گیا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 20 برس کے دوران 200 کلو گرام سے زائد جوہری اور تابکاری مادہ مبینہ طور پر بھارتی تنصیبات سے غائب ہو چکا ہے جو بھارت میں جوہری مواد کے نقصان اور چوری کے متواتر واقعات بھارتی نیوکلیئر سیکیورٹی کی ناکامی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
اب اس حوالے سے پاکستان نے بھارت میں جوہری و دیگرتابکارمواد کی فروخت پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غیرقانونی طورپرانتہائی تابکاراورزہریلا مادہ ایک گینگ کے قبضے میں پایا گیا ہے جس پر تشویش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مواد کی مالیت 100 ملین امریکی ڈالر ہے، 2021میں بھی تابکاری چوری کے3واقعات رپورٹ ہوئے تھے، واقعات نئی دہلی کےحفاظت کیلئےاقدامات پرسوالیہ نشان ہیں،ترجمان
Comments are closed on this story.