یو اے ای میں ملازمین کے تحفظ کیلئے بڑا اقدام، مفاد پرست کمپنیوں کےخلاف گھیرا تنگ
متحدہ عرب امارات کی حکومت نے آجروں (ملازمت پر رکھنے والے ادارے) کو خبردار کیا ہے کہ ملازمین سے متعلق نئے ضوابط کی عدم تکمیل پر 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکم نامہ کے تحت درج ذیل خلاف ورزیوں پر آجروں پر 10 لاکھ تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
- ورک پرمٹ کے بغیر کسی شخص کو ملازمت دینا یا ملازمت فراہم کیے بغیر کسی شخص کو لانا
- ملازمین یا مزدوروں کے حق کا تصفیہ کیے بغیر کاروبار بند کرنا
- دھوکہ دہی کے کاموں میں حصہ لینا بشمول فرضی ملازمت یا فرضی امارات
- قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نابالغ کو ملازمت دینا
- لیبر مارکیٹ کو کنٹرول کرنے والے قوانین یا ضوابط کی خلاف ورزی کے کسی بھی عمل میں ملوث ہونا، بشمول فرضی ملازمت
نئی دفعات کے مطابق، جرمانے کی رقم میں فرضی طور پر کام کرنے والے کارکنوں کی تعداد کی بنیاد پر اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
یو اے ای میں ملازمت کے مواقع محدود، ایک ملازمت کیلئے ہزاروں درخواستیں موصول، سروے
مزید برآں وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات اب ایک تصفیہ کرنے کی مجاز ہے بشرطیکہ آجر جرمانے کی کم از کم قیمت کا 50 فیصد ادا کرے اور جعلی ملازمین کے ذریعے حاصل کردہ مالی مراعات حکومت کو واپس کرے۔
دفعات کے نفاذ کے ساتھ ہی اپیل کورٹ کو ملازمت کے تعلقات کے ضابطے سے متعلق تمام درخواستوں، تنازعات اور شکایات کو فسٹ کورٹ سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوگی۔
کیا یو اے ای میں شوہر کی زیر کفالت بیویاں وہاں ملازمت کر سکتی ہیں؟
Comments are closed on this story.