Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ریستوران مونال اور لا مونٹانہ کو بند کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی، 1100 خاندانوں کا روزگار داؤ پر لگ گیا، انتظامیہ

ہم نے کسی ماحولیاتی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، چیئرمین مونال لقمان افضل
اپ ڈیٹ 12 اگست 2024 09:55pm
فوٹو۔۔۔سوشل میڈیا
فوٹو۔۔۔سوشل میڈیا

اسلام آباد میں ریستوان مونال کے چیئرمین لقمان افضل اور چیئرمین لامونٹانہ ڈاکٹر امجد نے کہا ہے کہ مونال اور لا مونٹانہ ہمارا نہیں ہے، یہ پراجیکٹ شہر کا ہے، انھیں بند کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

اسلام آباد چیمبرآف کامرس، بزنس کمیونٹی اور ٹریڈ یونینز کے زیر اہتمام ریستوران کی بندش سے متعلق کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے خطاب میں چیئرمین مونال رستوران لقمان افضل نے کہا کہ مونال ریسٹورنٹ 2006 میں شروع ہوا، یہ پراجیکٹ سی ڈی اے کا تھا، معاملے پر 13 سے زائد انکوائریز بھگتیں، ایسی کوئی وجہ نہیں کہ مونال کو بند کیا جائے۔

لقمان افضل نے کہا کہ حکومت کی زمین ہے، جیسے چاہے استعمال کرے، ہم نے کسی ماحولیاتی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، مارگلہ ہلز میں دیگر کمرشل سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، مونال اور لا مونٹانہ ہمارا نہیں ہے، یہ پراجیکٹ شہر کا ہے، یہ اسلام آباد کی پہچان ہے۔

سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلزنیشنل پارک وزارت داخلہ کو منتقل کرنے پر حکومت سے جواب مانگ لیا

ان کا کہنا تھا کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں 113 سے زائد پراجیکٹس کو نہیں چھیڑا گیا، صرف مونال اور لا مونٹانہ کو بند کرنے کا حکم دیا گیا، 18 سال سے اسلام آباد اور دیگر شہروں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں، مونال اور لا مونٹانہ بند ہونے سے 11 سو خاندانوں کے روزگار داؤ پر لگ گئے ہیں۔

لقمان افضل کا یہ بھی کہنا تھا کہ مونال سی ڈی اے کا ہے میں تو اسے صرف آپریٹ کر رہا ہوں۔

صدر اسلام آباد چیمبر احسن بختاوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریستوران سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، ریستوران اسلام آباد کے سب سے ٹیکس دینے والے ادارے ہیں، اگر ہم اپنے لوکل انویسٹرز کے ساتھ ایسا سلوک کریں گے تو فارن انویسٹمنٹ ملک میں کیوں آئے گی، قانون میں اگر ریستوران کا لفظ نہیں ہے تو اسمبلی اجلاس بلا کرقانون میں یہ لفظ ڈال دیں۔

مرکزی صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا عدلیہ اور حکومت سے درخواست ہے کہ ہمارے کاروبار بند نہ کریں، ہم بیرونی سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں جبکہ حالات یہ ہیں کہ ملک سے لاکھوں لوگ باہر جا رہے ہیں۔

صدر تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے کہا کہ حکومت اور ادارے معیشت کوتباہ کرنے پرتلے ہوئے ہیں، تاجروں کے حق پر کسی کو ڈاکا نہیں مارنے دیں گے، بزنس کمیونٹی میں اتحاد ہے صرف جرات کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دونوں اسلام آباد میں واقع مشہور ریستوران مونال نے اپنی بندش کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریستوران کو بند کیا جارہا ہے۔ مونال اسلام آباد نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’وقت آگیا ہے خدا حافظ کہنے کا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق ہم اپنا ریستوران 11 ستمبر 2024 کو بند کر رہے ہیں۔‘

تقریب سے چیئرمین لامونٹانہ ڈاکٹر امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 سال قبل لا مونٹانہ کا لائسنس جاری ہوا، مختلف ادوار میں سی ڈی اے نے ایکسٹنشن کی منظوری دی۔

انھوں نے کہا کہ نہ تو لامونٹانہ نے تجاوزات قائم کی ہیں ، نہ ہی لیز ختم ہوئی ہے، نیشنل پارک میں 113 میں سے 111 کو چھوڑ دیا گیا، مونال کا کیس پہلے سے چل رہا تھا، ہم تو کیس کا حصہ ہی نہیں تھے، آخری روز حصہ بنایا گیا۔

اسلام آباد

CDA

Supreme Court of Pakistan

margalla national hills park