ہنڈن برگ ریسرچ نے بھارتی معیشت کے پول کھول دیئے۔ اڈانی گروپ کے شیئرز گر گئے
ہنڈن برگ ریسرچ گروپ نے بھارتی معیشت کے پول کھول دیے۔ اڈانی گروپ سے متعلق ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ گروپ کے حصص میں 17 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی ہے۔
بھارتی میڈی اکے مطابق امریکی ادارے نے دعویٰ کیا کہ خفیہ دستاویزات سے معلوم ہا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی چیئرپرسن مادھابی پوری بُچ نے ”اڈانی منی سیفوننگ اسکینڈل“ میں استعمال ہونے والی غیر واضح آف شور اداروں میں حصہ لیا۔
دوسری جانب اڈانی گروپ نے ان الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ سیبی چیف مادھبی بوچ اور ان کے شوہر نے ان الزامات کو ’بے بنیاد‘ اور ’کردار کشی‘ قرار دیا ہے۔
ان دعوؤں کے نتیجے میں اڈانی گروپ کے اسٹاک میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی۔ اڈانی پاور 10.94 فیصد گر گئی، بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) میں 619 روپے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اڈانی انٹرپرائزز 5.27 فیصد گر کر 3,018.55 روپے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔
ہنڈن برگ گروپ نے بھارتی معیشت میں پھر تہلکہ مچانے کا عندیہ دے دیا
اڈانی انرجی سلوشنز کو ابتدائی تجارت میں سب سے بڑی گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا، جو جزوی طور پر ٹھیک ہونے سے پہلے 17.06 فیصد گر کر 915.70 روپے پر آگیا۔ اڈانی گرین انرجی 6.96 فیصد گر کر 1,656.05 روپے ہوگئی۔
ہنڈن برگ ریسرچ گروپ کی رپورٹ نے آئی پی ای پلس فنڈ، جہاں سیبی کی چیئرپرسن مادھابی بوچ کی سرمایہ کاری تھی، اور اڈانی گروپ کے درمیان روابط ظاہر کیے ہیں۔
آئی پی ای کے بانی اور چیف انویسٹمنٹ آفسر انیل آہوجا اس سے قبل اڈانی انٹرپرائزز اور اڈانی پاور کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے تھے۔
جواب میں اڈانی گروپ نے کہا کہ اس دور میں انیل آہوجا کا کردار 3i سرمایہ کاری فنڈ کی نمائندگی کرنے والے ایک نامزد ڈائریکٹر تھے اور مذکورہ افراد کے ساتھ کوئی براہ راست تجارتی تعلق نہیں تھا۔
Comments are closed on this story.