صرف ایک طرف سے نوالہ چبانے والوں کو ماہرین نے خبردار کردیا
دانتوں کے امراض کی ایک معروف بھارتی ماہر نے کہا ہے کہ جبڑے کے ایک طرف سے نوالے نہیں چبانے چاہئیں اور کھانے سے ہٹ کر چیزیں (پینسل، قلم، برف وغیرہ) چبانے سے دانتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اُن میں فریکچر بھی ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر نیتی اروڑا کا کہنا ہے کہ صرف ایک طرف کے جبڑے سے نوالے چبانا عادت بن جاتا ہے۔ اس میں سہولت بھی ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ ایسا کرنے سے جبڑے کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں۔
صرف ایک طرف سے نوالہ چبانے سے جبڑے کی ساخت کو نقصان پہنچتا ہے، اس کی حرکت متاثر ہوتی ہے۔ نوالے کو جبڑے کے دونوں طرف گھمانے اور چبانے سے اُس کے ٹکڑے آسانی سے ہو جاتے ہیں اور ایسا کرنا نظامِ ہضم کو بھی درست رکھتا ہے۔ اس کے نتیجے میں چند دانتوں پر زیادہ بوجھ بھی نہیں پڑتا۔
جبڑے کے دونوں حصے استعمال کرنے سے خوراک کو آسانی سے اچھی طرح چبایا جاسکتا ہے۔ ہاضمے کے نظام کے لیے جبڑا پہلی منزل ہے۔ اگر خوراک اچھی طرح چبائے بغیر معدے میں اتار لی جائے تو اِس سے جبڑے اور معدہ دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ خوراک جبڑوں کے دونوں طرف نہ چبائی جائے تو معدے میں اس حالت میں پہنچتی ہے کہ اِس سے بھرپور غذائیت حاصل نہیں کی گئی ہوتی اور یوں پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔
Comments are closed on this story.