Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

بھارت کے لوگوں نے اپنی غربت کو بھی دھندا بنالیا

ممبئی، دہلی، بنگلور کی جھونپڑ پٹیوں میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد بڑھ گئی
شائع 11 اگست 2024 05:34pm

جب کسی معاشرے میں صرف دھندے کی ذہنیت پنپ جاتی ہے تب لوگ کسی بھی چیز سے صرف کمانے کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں۔ بھارت میں انتہائی سطح کی غربت پائی جاتی ہے۔ بھارت بھر میں انتہائی مفلسی کی حالت میں زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد ایک ارب تک ہے۔ چند بڑے شہروں اور قصبوں کو چھوڑ کر باقی پورا ملک شدید افلاس کی زد میں ہے۔ اب افلاس پر مشتمل سیاحت کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔

ممبئی، دہلی، کولکتہ، بنگلور، احمد آباد، حیدر آباد، چنئی اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں کے انتہائی غریب علاقوں میں اب غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں دکھائی دے رہے ہیں۔ ان سیاحوں کو ٹور گائیڈ وہاں لے جاتے ہیں۔ دہلی اور ممبئی کی غریب بستوں کا رخ کرنے والے یہ ”سلم ٹورسٹ“ ان علاقوں کی تصویریں لیتے ہیں، یہاں کے غریبوں سے ملتے ہیں، اُن کے بچوں کو چاکلیٹ، بسکٹ اور دیگر اشیا دیتے ہیں۔

بہت سے غیر ملکی سیاحوں نے بھارت کے بڑے شہروں کے انتہائی پس ماندہ علاقوں کی ”سیر“ کے بعد جو تصویریں شیئر کی ہیں اُن کے ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ اِن علاقوں میں ویسے تو کسی غیر ملکی جان کو کوئی خطرہ نہیں تاہم وہاں دیکھ بھال کر جانا چاہیے کیونکہ لوگ بہت زیادہ متوجہ ہوتے ہیں اور جیب کترے بھی قدم قدم پر متحرک رہتے ہیں۔

بھارت میں بہت سے شعبے اب سیاحت کے حوالے سے غیر معمولی حیثیت کے حامل ہوتے جارہے ہیں۔ ممبئی کے فلم سٹی اور دیگر اسٹوڈیوز میں بھی غیر ملکی بڑی تعداد میں دکھائی دینے لگے ہیں۔ گائیڈ اِنہیں لاتے ہیں اور یہ لوگ شوٹنگ کو انجوائے کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

بھارت کی بعض غیر سرکاری تنظیموں نے کہا ہے کہ افلاس زدہ علاقوں کو سیاحوں کے لیے ہاٹ اسپاٹ بنانا ملک کی خدمت نہیں بلکہ ملک کے لیے بدنامی کا ذریعہ ہے۔ اُن کا استدلال ہے کہ غیر ملکی سیاح انتہائی غریب بستیوں کی جو تصویریں لیتے ہیں وہ سوشل میڈیا پر شیئر بھی کرتے ہیں۔ ان تصویروں سے بھارت کی شدید منفی تصویر ابھرتی ہے۔ دنیا بھر میں بھارت کے حوالے سے منفی سوچنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

mumbai

Delhi

KOLKATTA

BANGALURU

CHINNAI

INDIAN SLUMS

SLUM TOURISM