سول اسپتال کراچی کے شعبہ امراضِ چشم کی مشینیں خراب، دیسی جگاڑ سے دوائیں اور چشمے دئے جانے لگے
سول اسپتال کراچی کے شعبہ امراضِ چشم کی مشینیں کافی عرصہ سے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جبکہ مریضوں کی نظر چیک کرنے کیلئے مینیوئل طریقہ کار استعمال کیا جارہا ہے، بغیر کسی مشینری کے ایسے ہی چشمے اور ادویات لکھی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق سول اسپتال کراچی کے شعبہ امراض چشم کی ٹیسٹنگ مشینیں کافی عرصہ سے خراب ہیں اور مینیوئل طریقے سے نظر چیک کرکے ادویات اور چشمے لکھے جا رہے ہیں۔
مشینیں خراب ہونے کی وجہ سے مریضوں کو بغیر مشین کے ہی چیک کیا جا رہا ہے، ایک کرسی پر مریض کو بٹھا کر ایک آنکھ پر ہاتھ رکھ کر الفاظ دکھائے جا رہے ہیں، ایک لکڑی کے بورڈ پر لکھے حروف دکھا کر پڑھنے اور نشاندہی کرنے کا کہا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آنکھ بند کرکے کھولنے کے بعد فوری طور پر دوسری طرف بھی ہاتھ سے آنکھ بند کرنے کا کہا جاتا ہے، ایسی صورتحال میں مریضوں کو جلد ہی کچھ صاف نظر نہیں آئے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ بغیر کسی مشینری کے ایسے ہی چشمے اور ادویات لکھی جارہی ہیں، اس طرح سے مریض متاثر بھی ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھیں انسان کا حساس ترین حصہ ہیں، جدید مشینوں سے نظر چیک کرکے ہی چشمے یا ادویات دی جا سکتی ہیں۔
Comments are closed on this story.