معزول حسینہ واجد کے بیٹے کا انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق اہم انکشاف
بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی والدہ اس وقت اپنے ملک واپس آئیں گی جب نگراں حکومت انتخابات کرانے کا فیصلہ کرے گی۔
ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے سجیب واجد نے یہ واضح نہیں ہے کہ وہ انتخاب لڑیں گی یا نہیں۔ واضح رہے کہ کئی ہفتوں کے جان لیوا مظاہروں کے بعد حسینہ واجد نے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیا اور بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ ان دنوں وہ بھارت میں رہائش پذیر ہیں جبکہ وہ امریکا جانا چاہتی تھی لیکن امریکا نے پہلے منظور شدہ ویزا منسوخ کردیا۔
ادھر بنگلہ دیش میں نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں نگراں حکومت نے جمعرات کو حلف اٹھایا، جسے انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
امریکا میں مقیم حسینہ واجد کے بیٹے نے کہا کہ ’’فی الحال والدہ بھارت میں ہیں، جب عبوری حکومت انتخابات کرانے کا فیصلہ کرے گی تو وہ بنگلہ دیش واپس چلی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میری والدہ موجودہ مدت کے بعد سیاست سے ریٹائر ہو چکی ہوں گی، میری کبھی کوئی سیاسی خواہش نہیں تھی اور میں امریکا میں آباد تھا لیکن بنگلہ دیش میں گزشتہ چند دنوں میں ہونے والی پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں قیادت کا خلا ہے، مجھے پارٹی کی خاطر سرگرم ہونا پڑا اور میں اب سب سے زیادہ متحرک ہوں۔
واضح رہے کہ حسینہ کی عوامی لیگ پارٹی عبوری حکومت میں شامل نہیں ہے، طویل عرصے سے سابق وزیر اعظم کے خلاف طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد جس کا ملک گیر تشدد میں تقریباً 300 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہونے کے بعد باہر نکلے تھے۔
بھارتی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم برطانوی ہوم آفس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بھارت کے وزیر خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ انھوں نے اپنے برطانوی ہم منصب سے بنگلہ دیش کے بارے میں بات کی لیکن انھوں نے کوئی تفصیلات شیئر نہیں کیں۔
Comments are closed on this story.