Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

سپریم کورٹ نے 21 سال بعد دوہرے قتل اور زنا بالرضا کے الزام میں سزائے موت پانے والے مجرم کو رہا کردیا

پولیس اپنا کام نہ کرے اورعدالتوں سے توقع کرے کہ پھانسی لگا دے، چیف جسٹس کے ریمارکس
شائع 08 اگست 2024 05:21pm

سپریم کورٹ نے 21 سال بعد دوہرے قتل اور زنا بالرضا کے الزام میں سزائے موت پانے والے مجرم کو رہا کردیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی شریعت ایپلٹ بینچ نے دوہرے قتل اور زنا بالرضا کے الزام میں سزائے موت پانے والے مجرم کی اپیل کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ شریعت ایپلٹ بینچ نے عدم شواہد اور شک کے فائدہ پر 21 سال بعد ملزم کو بری کردیا۔

ملزم عمران کو الزامات پر وزیرآباد ایڈیشنل جج نے 2004 میں سزائے موت اور 7 سال قید کی سزا سنائی تھی ، وفاقی شرعی عدالت نے 2012 میں ملزم کی سزائیں برقرار رکھیں۔

بجلی کے 500 یونٹ تک صارفین کو ریلیف پر غور، آرمی چیف اور اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے، وزیراعظم

ملزم عمران نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی، سپریم کورٹ شریعت ایپلٹ بینچ نے چھ سال بعد اپیل سماعت کے لیے منظور کی۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں شریعت ایپلٹ بینچ نے چھ سال بعد سماعت کی اور اپیل منظور کرلی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئے کہ پولیس درست تفتیش نہیں کرتی، شواہد کیوں اکٹھے نہ کئے، پولیس اپنا کام نہ کرے اورعدالتوں سے توقع کرے کہ پھانسی لگا دے۔

Supreme Court of Pakistan

Supreme Court's Shariat Appellate Bench