بالوں کو جھڑنےسے روکنے کے لیے علاج نہیں، وجہ تلاش کریں
بالوں کاگرنا مرد ہویا عورت دونوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے لوگ بغیر کسی خاص تحقیق کے ہر طرح کی کریمیں ، تیل یا جیل استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ حالانکہ بالوں کو گرنے سے روکنا ہوتو، پہلے اس وجہ کو تلاش کرنا بہت ضروری ہوتا ہے ، جو بالوں کے جھڑنے کا باعث بن رہے ہیں۔
بال اگر تھوڑے جھڑ رہے ہیں تو یہ عام سی بات ہے، اس کے لیے کسی خاص ٹریٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، لیکن اگر بہت زیادہ بال ٹوٹ رہے ہوں، تو پھر یہ تشویش کی بات ہے۔ سب سے پہلے اس کی وجہ جانیے۔
غیر متوازن غذا
نہاتے ہوئے جسم کو برش سے رگڑیں، صحت مند جلد پائیں
لی جانے والی خوراک کا جائزہ لیجیے۔ بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ اگروہ گھر کا صاف ستھرا کھانا لے رہے ہیں تو یہ ان کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ ایک متوازن غذا وہ ہوتی ہے، جو کیلشیم، فائبر، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ اور وٹامنز ہر مشتمل ہو۔ اس لیے اپنے غذائی مینو میں ان پر مشمل اشیاء کو شامل کریں ۔ اس کے علاوہ دن میں پانی کو مناسب مقدار میں پیا جائے۔ یاد رکھیں غذا کا اثر جسم اور دماغ کے ساتھ ساتھ بالوں پر بھی پڑتا پے۔ جتنی اچھی اور متوازن غذا لیں گے آپ کے بالوں کو اتنا ہی فائدہ پہنچے گا۔
مائیکو نیوٹرینٹس کی کمی
آپ کو چاہیے کہ کھانے کے علاوہ اسنیکس کے طور پر گری دار بیج، میوے اور ڈرائی فروٹس کھائیں۔ کوشش کریں کہ روزانہ دو قسم کے پھل اور ایک سبزئ ضرور کھائی جائے۔
ڈپریشن اور تناو
ٹینشن اور ڈپریشن کا سب سے زیادہ اثر ہما رے بالوں پر پڑتا ہے۔ اگر آپ تناو یا دباو کو شکار رہتے ہیں تو آپ کے بال سفید ہونے کے ساتھ ساتھ جھڑنے بھی لگتے ہیں۔ اس لیے سب سے پہلےتناو اور ٹینشن سے دور رہنے کی کوشش کریں ، جو آپ کی صحت کے ساتھ ساتھ آپ کے بالوں کا بھی دشمن ہے۔
بالوں اورسرکی صفائی
عموما لوگ بالوں کی صفائی اور اسے دھونے پر تو توجہ دیتے ہیں، اس کے لیے طرح طرح کے مہنگے شیمپو خریدتے ہیں۔ لیکن سر کی صفائی کو یکسر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ حالانکہ سر کی صفائی بھی اتنی ہی ضروری ہے، جتنی بالوں کی۔ اس کے بغیر بالوں کا صحتمند ہونا ممکن نہیں ہے۔ سر کی کھوپڑی کو کبھی بھی خشک نہ ہونے دیں۔ کیونکہ اس میں خشکی کی شکایت ہوسکتی ہے اور بال کھردرے اور بے رونق ہو سکتے ہیں۔
کیمیکل والی پروڈکٹ کا استعمال
غیر ضروری کیمیکل بھی بالوں کو کمزور کرکے ٹوٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے بالوں میں کیمیکل والی ڈائی، شیمپو، ہیئر پیک، ڈرائر اور اسٹیٹنر کا کم سے کم استعمال کیا جائے۔ اس کے علاوہ ماہرین گیلے بالوں میں کنگھی نہ کرنے کا بھی مشورہ دیتے ہیں۔
نیند کی کمی
یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے دن میں سات سے نو گھنٹے کی کوالٹی نیند لینا ضروری ہے۔ اگر مناسب نیند نہ لی جائے تو یہ آپ کی مجموعی صحت کے ساتھ ساتھ بالوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
بعض اوقات کچھ بیماریاں بھی بالوں کے جھڑنے کا سبب بن سکتی ہیں، جن میں تھائیرائیڈ، ہارمونل بیماریاں وغیرہ شامل ہیں۔ اگر آپ بھی ایسے ہی کسی مرض کا شکار ہیں تو آپ کو چاہیے کہ کسی اچھے معالج سے ان کا علاج کیا جائے۔
Comments are closed on this story.