کراچی : فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، یکم مئی سے اب تک افسر سمیت 6 اہلکار ٹارگٹ کلنگ سے شہید ہوچکے
کراچی میں ایک بار پھر پولیس اہلکار ٹارگٹ کلرز کے نشانے پر آنے لگے ہیں۔ آج راشد منہاس روڈ پر پولیس اہلکار کو فائرنگ کر کے شہید کردیا گیا۔
فائرنگ کے بعد ملزم شہید اہلکار ملک شبیر احمد کا اسلحہ اور موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگیا۔
واضح رہے کہ کراچی میں یکم مئی سے اب تک 6 پولیس کے افسر اور اہلکاروں کو ٹارگٹ کر کے شہید کیا جا چکا ہے۔
شہر قائد میں 19 مئی 2024 کو رواں سال پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کا پہلا واقعہ رپورٹ ہوا۔ سائٹ ایریا کے علاقے میٹروول میں خٹک چوک کے قریب پولیس اہلکار شیراز خان کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا۔
یکم جون 2024 کو کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ میں فائرنگ سے پولیس اہلکار قمر جاں بحق ہوگیا۔
3 جون 2024 کو سہراب گوٹھ جمالی پل کے قریب سے یاسین نامی پولیس اہلکار ٹارگٹ گلنگ میں شہید ہوگیا، جبکہ فائرنگ سے سلمان عباس نامی اہلکار زخمی بھی ہوا۔
رواں برس ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے چوتھے پولیس افسر ڈی ایس پی علی رضا تھے، انھیں کریم آباد میں نشانہ بنایا گیا۔
کراچی : فائرنگ سے جیل پولیس اہلکار جاں بحق، بچے سمیت 2 افراد زخمی
13 جولائی کے روز ڈیفنس لائبریری سگنل پر نامعلوم ملزمان نے ہیڈ کانسٹیبل خالد کو زخمی کیا ، اسلحہ چھینا اور فرار ہوگئے۔
کراچی: ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق 2 بھائیوں کے قتل کا مقدمہ درج
19 جولائی گلبرگ شاہراہِ پاکستان پل پر فائرنگ سے یوسف اہلکار جاں بحق ہوا، پولیس اہلکار یوسف سمن آباد تھانے میں تعینات تھا۔
Comments are closed on this story.