پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینے سے بلڈ پریشر بڑھنے کی حقیقت
پلاسٹک کی بوتل میں پانی کے استعمال سے نقصان کے باوجود بڑے پیمانے پر اس کا استعمال دنیا بھر میں ہو رہا ہے۔
پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ذرات جو ہماری خوراک اور پانی میں شامل ہوتے ہیں، ان کو انسانوں کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ مادوں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے، جو ہماری صحت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں جن کا ہمیں اندازہ بھی نہیں۔
ٹھنڈا پانی پینے کے فوائد اور نقصانات
اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف ہوچکا ہے، لیکن اسی پلاسٹک سے بلڈ پریشر بڑھنے کا بھی خطرہ سامنے آیا ہے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق جریدے مائیکرو پلاسٹک میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی پینے سے خون میں مائیکرو پلاسٹک (ننھے ذرات) کے داخل ہونے کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔ اس کا نقصان پہلے ہی دل کی صحت، ہارمون کے عدم توازن اور یہاں تک کہ کینسر سے منسلک ہے۔
یہ نئی تحقیق آسٹریا کی ڈینیوب پرائیویٹ یونیورسٹی کے شعبہ طب کی جانب سے کی گئی ہے اور یہ جرنل مائیکرو پلاسٹک میں شائع ہوئی ہے۔ محققین کی ٹیم نے وہاں پر شرکا کے ایک گروپ نے ایسا سیال جو پلاسٹک کی بوتل میں نہیں رکھا تھا اور دیکھا کہ ان کا بلڈ پریشر نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ پلاسٹک کے کم استعمال سے بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
چند سال قبل سائنسدانوں نے دریافت کیا تھا کہ 5 گرام مائیکرو پلاسٹک ہر ہفتے بوتلوں میں پیک کیے گئے مشروبات کے ذریعے انسان کے خون میں داخل ہوتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک کو جسم میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے نلکے کے پانی کو ابالنا اور فلٹر کرنا ضرورہ ہے۔ یہ چند آسان طریقے انسانی جسم میں مائیکرو پلاسٹکس (اور نینو پلاسٹک) کی موجودگی کو تقریباً 90 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.