اگر آپ سونف کھانا پسند کرتے ہیں تو اس ”سپر فوڈ“ کے فوائد بھی جانیے
ہمارے کچن میں پائے جانے والے مصالحہ جات صرف کھانے پکانے کے کام نہیں آتے ہیں، بلکہ اس سے گھر کی صفائی کے ٹوٹکوں کا بھی کام لیا جاتا ہے۔ یہی نہیں یہ مصالحے طبی خصوصیا ت کے باعث ادویات کا کام بھی دیتے بیں۔
سونف کا شمار بھی ایسے ہی مصالحہ جات میں ہوتا ہے۔ یہ کھانوں کے ذائقے میں اضافے کے طور پر تو استعمال ہوتا ہی ہے ، لیکن کھانوں اور خصوصا چائے کے بعد منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے بھی کھائی جاتی ہے۔
عمر کے حساب سے روزانہ کتنے بادام کھانے چاہیے؟ جانیے بادام کھانے کا صحیح طریقہ
سونف کے اندر صحت کا خزانہ چھپا ہوا ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ اسکے اندر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو جسم کی سوزش کو کم کرتے ہیں اور بیکتریا کی افزائش کو بھی روکنے کا کام دیتے ہیں۔ سونف میں میگنیشیم، کیلشیم، وٹامن سی، آئرن ، پوٹاشیم، پائے جاتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین اسے سپر فوڈ کا درجہ دیتے ہیں۔
گرچہ اس میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے،لیکن ادویاتی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ ہمارے جسم کو بیماریوں سے بچنے کے لیے اینٹی آکسیڈنٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور کئی اسٹڈیز سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور غذائیں کھانے والے افراد کے اندر کینسر، امراض قلب، اعصابی بیماریاں ، موٹاپا اور ذیا بیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
سونف جسم سے زائد چربی کو ختم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ کیونکہ اسے کھانے سے بھوک کا احساس کم ہوتا ہے۔ اکثر لوگ سونف کی چائے کو چربی کم کرنے کے لیے بھی پیتے ہیں۔ سونف کی اینٹی بیکٹریل خصوصیات، جسم میں خمیر اور بیکٹریا کی پیداوار نہیں ہونے دیتی ہیں۔
سونف کاپانی خواتین میں ماہواری کے درد کو کم کرتا ہے
یہ ہاضمے کے لیے بھی مفید ہے۔ ہر کھانے کے بعد سونف کاایک چمچ چبانے سے معدے کی تیزابیت ، ابھارہ اور گیس بننے کے عمل کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔
اسے آنکھوں کی بینائی تیز کرنے کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جا تا ہے۔ سونف یادداشت اور ذہنی افعال کو بہتر بناتی ہے۔
Comments are closed on this story.