Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

25 منٹ تک مردہ رہنے والا شخص زندہ کیسے ہوا

نوجوان کو بچانے کی دلچسپ کہانی
شائع 06 اگست 2024 09:51pm
تصویر بشکریہ گوگل
تصویر بشکریہ گوگل

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی ’موت‘ ڈاکٹرز کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی، مگر حیرت انگیز طور پر وہ زندہ ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک برطانوی یونیورسٹی کا طالب علم کی سانسیں 25 منٹ تک تھم گئی تھیں جس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے اس کی موت کی تصدیق بھی کردی تھی۔ ڈاکٹروں کو نوجوان ایک ایسی عجیب اور مخفی حالت کا علم ہوا جو پہلے کبھی دریافت نہیں ہوئی تھی۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق چارلی ونسنٹ نامی نوجوان شدید دھوپ میں جھلس گیا تھا جس کے بعد اسے فوری اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں کا ونسنٹ سے متعلق کہنا تھا کہ وہ دل کی ایک نادر بیماری میں مبتلا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نوجوان نے رواں برس جون میں برطانیہ سے امریکی ریاست نیو ہیمپشائر کا سفر کیا، کیونکہ اس کی خواہش تھی کہ وہ ایک سمر کیمپ میں چھوٹے بچوں کو کینوئنگ (کشتی) چلانا سکھا سکے تاہم پانی پر پہلے دن اسے شدید دھوپ کا سامنا کرنا پڑا اور جس کی وجہ سے اس کی ٹانگیں دوسرے درجے کی جھلس گئی تھیں۔ یہ صرف آغاز تھا جو 20 سال کی عمر کے لئے ایک سنگین طبی ایمرجنسی بننے جا رہا تھا۔

کیمپ کے حکام فوری طور پر ونسنٹ کو اسپتال لے گئے جہاں انہیں معلوم ہوا کہ اسے نمونیا بھی ہے۔ اپنے سانس کے انفیکشن سے نمٹنے کے لیے سرجری کے دوران ونسنٹ کو دل کا دورہ بھی پڑا تھا نوجوان کے اہل خانہ کے مطابق اس کا دل 25 منٹ کے لیے رک گیا تھا۔

زندہ ہوجانے والے نوجوان ونسنٹ کی بہن ایملی ونسنٹ نے بی بی سی کو انٹرویو میں بتایا کہ ڈاکٹرز نے دریافت کیا کہ اس کا دل بڑا ہے، جسے کارڈیومیگیلی (cardiomegaly) کہا جاتا ہے، جس کا مطلب دل کو معمول سے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ ونسنٹ پیدائش سے ہی ایسی حالت میں مبتلا تھا۔

ابتدائی طور پر ڈاکٹروں کو خدشہ تھا کہ انہیں فوری طور پر دل اور گردے کی پیوند کاری کی ضرورت ہوگی۔

ونسنٹ کی بہن ایملی نے اس اذیت ناک آزمائش کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایک موقع پر میں اس کے زندہ رہنے کا کوئی راستہ نہیں دیکھ سکتی تھی۔ یہ بہت دل دہلا دینے والا تھا۔ یہ جہنم جیسا تھا۔

ونسنٹ کی بہن نے مزید کہا کہ جب ڈاکٹروں نے آپریشن کرنے کی کوشش کی تو اس کی سانسیں رک گئی تھیں اور اسے دوبارہ زندہ کرنے میں 25 منٹ لگے۔ دوبارہ زندہ ہونے کے بعد اسے بالآخر بوسٹن، میساچوسٹس میں ٹفٹس میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا جہاں اسے تقریباً ایک ہفتے تک مصنوعی کوما میں رکھا گیا۔

ونسنٹ نے صحتیاب ہو کر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں ہمیشہ سے ایک صحت مند لڑکا رہا ہوں اور اس سے قبل کبھی میرے دل کے ساتھ کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کارڈیومیگالی ایک اندازے کے مطابق 18 ملین امریکیوں اور لاکھوں برطانویوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب دل کو مؤثر طریقے سے خون پمپ کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔

20 year old student

died for 25 minutes

severe sunburn

US Summer Camp