گاڑی کی ٹکر سے ہلاکت کے مقدمے میں خاتون ڈرائیور کے وارنٹ منسوخ
خاتون ڈرائیور کی گاڑی کی ٹکر سے جانبحق ہونے والے شکیل تنولی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، عدالت نے شانزہ ملک کی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دی ۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ کامران ظہیر نے تیزرفتار کی دفعات قابل سماعت ہونے کے باعث ملزمہ شانزے ملک کی 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی۔
شانزے ملک اپنے وکیل محمد صدیق اعوان ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ کامران ظہیر عباسی نے متفرق درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے دفعات کی درستگی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پراسیکیوشن کی جانب مجسٹریٹ کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے ملزمہ شانزے ملک کو نوٹس جاری ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، گزشتہ دو سالوں میں ملزمہ شانزے ملک کو وقوعہ میں شامل ہونے کا کوئی اشارہ بھی نہیں دیاگیا، ملزمہ پھر بھی عدالت پیش ہوئیں جس کی وجہ سے وارنٹ منسوخ کیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب شانزے ملک نے وارنٹ گرفتاری منسوخی اور دفعات کی درستگی کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ شانزہ ملک کے خلاف تیز رفتار ڈرائیونگ اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، لاہور ہائیکورٹ نے بھی دفعات جو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی ضمانت دی ہے، مقدمے میں لگی دفعات کی درستگی کرائی جائے ۔ ملزمہ شانزے ملک سپریم کورٹ کے حاضر سروس جسٹس ملک شہزاد احمد کی صاحبزادی ہیں۔
Comments are closed on this story.