Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

برطانیہ میں بد امنی پر قابو پانے کے لیے ’اسٹینڈنگ آرمی‘ تعینات کرنے کا فیصلہ

تارکین وطن کے خلاف پرتشدد واقعات کی ذمہ داری اسلام مخالف تنظیم 'انگلیش ڈیفنس لیگ' پر عائد کی گئی ہے۔
شائع 06 اگست 2024 10:39am

**برطانوی شہر ساؤتھ پورٹ میں چاقو کے حملے میں تین نابالغ بچیوں کی ہلاکت کے بعد ملک کے دیگر قصبوں اور شہروں میں فسادات پھوٹنے اور بد امنی پر قابو پانے کے لیے اسٹینڈنگ آرمی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ تارکین وطن کے خلاف پرتشدد واقعات کی ذمہ داری اسلام مخالف تنظیم ’انگلیش ڈیفنس لیگ‘ کے حامیوں اور اس سے وابستہ دیگر تنظیموں پر عائد کی گئی ہے۔ برطانیہ میڈیا کے مطابق چاقو حملے کے بعد پرتشدد واقعات 13 سال میں ہونے والے بدترین فسادات میں سے ایک ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی زیر صدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس میں وزرا اور پولیس حکام بشمول اسکاٹ لینڈ یارڈ کے سربراہ مارک راولی نے شرکت کی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے ماہر افسران پر مشتمل ایک فورس ان علاقوں میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جہاں مزید فسادات پھیلنے کا خدشہ ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسٹارمر نے بتایا کہ مجرموں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کے لیے حکومت نظام انصاف کو مظبوط بنائے گی۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم نے ان مظاہرین کو خبردار کیا تھا کہ وہ فسادات میں حصہ لینے پر ’پچھتائیں گے۔ ’ وزیر داخلہ یویٹ کوپر نے کہا کہ مجرمانہ بد نظمی میں ملوث افراد سے حساب لیا جائے گا۔

لیور پول میں عیسائی، مسلمان اور یہودی مذہبی رہنماوں نے مظاہرین سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔ ڈی بلیو کی رپورٹ کے مطابق مشتعل افراد نے کم از کم دو مساجد کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ جس کے بعد کوپر نے اتوار کے روز مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو ہنگامی بنیادوں پر سکیورٹی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

یہ ریلیاں انتہائی دائیں بازو کے سوشل میڈیا چینلز پر ’بس بہت ہوچکا‘ کے نعرے کے تحت مشتہر کی گئی تھیں۔

british police