Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

برطانوی بچی دنیا کے نادر ترین مرض کا شکار، تکلیف کے بعد بھی مسکراتی ہے

والدہ کو ہر لمحے بیٹی کی جان کی فکر رہتی ہے، رپورٹ
شائع 05 اگست 2024 09:05pm
تصویر بشکریہ گوگل
تصویر بشکریہ گوگل

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک بچی نادر نوعیت کی طبی بیماری میں مبتلا ہے۔

برطانوی اخبار میٹرو کی رپورٹ کے مطابق بلفاسٹ شہر کی رہائشی معصوم بچی ’مینی گرینگر‘ کی عمر دو سال سے بھی کم ہے۔ وہ ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہے جس کے باعث اسے روزنہ مرگی کے دورے پڑتے ہیں جن کی تعداد 34 تک ہو جاتی ہے۔

مینی گرینگر 22 ستمبر 2022 کو برطانیہ کے شمالی شہر گلاسگو میں پیدا ہوئی تو اس کا وزن 4 پونڈ اور 4 اونس تھا۔

بعد ازاں بچی کے حوالے سے یہ تشخیص ہوئی کہ اس کا جسم ایک انتہائی نادر نوعیت کے کروموسوم کے علاوہ 21 جینز سے محروم ہے۔ جس کے باعث اسے شدید طرز کے مرگی کے دورے پڑتے ہیں جس سے اسکے دماغ کو نقصان پہنچ رہا ہے اور زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

مینی کی 29 سالہ والدہ ہانا گرینگر کا کہنا ہے کہ مینی کو پڑنے والا ہر دورہ ایک نوعیت سے اس کی نش و نمو کو برباد کر دیتا ہے۔ وہ بہت چھوٹی بچی ہے ، وہ ایک لمحے مرگی کے دورے سے متاثر ہوتی ہے تو دوسرے لمحے مسکرا رہی ہوتی ہے۔ مجھے اپنی بیٹی کی بہت فکر رہتی ہے۔

ڈاکٹروں نے مینی کی پیدائش کے وقت اس کے غیر معمولی خد و خال کا معائنہ کیا۔ اس کے دونوں کان جھکے ہوئے تھے اور وزن بھی کم تھا۔

مینی کی والدہ کے مطابق پیدائش کے بعد مینی کے جسم کا درجہ حرات بہت کم تھا۔ اسے اون کی تین جیکٹیں پہنا رکھی تھیں اور اسے تین کمبلوں میں لپٹایا ہوا تھا۔

مینی کو جون 2023 میں مرگی کا پہلا دورہ پڑا تھا۔

اس کے بعد سے اب تک اس کے ہسپتال میں داخل ہونے اور واپس گھر آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

Treatment

2 year old girl

disease

epilepsy