جوہری جنگ: دنیا کی تباہی میں صرف ’دو منٹ‘ باقی ہیں، روس نے خبردار کردیا
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کا کہنا ہے کہ جوہری جنگ چھڑنے کا وقت قریب آنے کی علامت ”قیامت کی گھڑی“ کے مطابق اب صرف دنیا کی تباہی میں“دو منٹ“ باقی ہیں۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ جارحیت کا عمل اسے پلٹ بھی سکتا ہے۔
ریابکوف کا کہنا ہے کہ دنیا میں جاری موجودہ صورت حال سے پوری ذمہ داری کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے۔
”قیامت کی گھڑی“ کا صفر پر پہنچنے کا مطلب ہے کہ پوری دنیا الٹ پلٹ ہو جائے گی۔ انسان فنا ہو جائیں گے اور دنیا کا خاتمہ حقیقت بن جائے گا۔
زمین کس طور 2013 سے خود کو ’قیامت‘ کیلئے تیار کر رہی ہے؟
یہ بات بظاہر پریشان کن لگتی ہے تاہم قیامت کی گھڑی کا حقیقی مقصد یہ ہی ہے کہ بڑی تباہی سے خبردار کیا جائے۔ یہ مکمل خاتمے کا نظریاتی نقطہ ہے۔
دنیا اس خوف میں مبتلا ہے کہ اس روشن وقت کی جگہ نصف شب کی تاریکی چھا جائے گی۔ اُس وقت ہم پر آنے والی آفات کی وجہ بیرونی عوامل نہیں بلکہ انسانوں کے ہاتھوں خود پیدا کی گئی وجوہات ہوں گی۔
یہ گھڑی 77 برس قبل ”Bulletin of the Atomic Scientists“ نامی تنظیم کی جانب سے تیار کیے جانے کے بعد سے چل رہی ہے۔ زمین پر آفاتی خطرات کی بنیاد پر ہر سال اس کے وقت کی تجدید کی جاتی ہے۔
یقیناً ہر آنے والے سال میں آفات میں اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ہی بنی نوع انسان کی بربادی کے اسباب بھی بڑھ رہے ہیں۔
قیامت کی نشانی، مکہ کے پہاڑوں پر لمبی لمبی گھاس اُگ آئی
ان میں جوہری جنگ چھڑنے کے خطرات، ماحولیاتی تبدیلی اور وبائی امراض شامل ہیں۔
گھڑی کا وقت مقرر کرتے ہوئے ان تمام امور کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔
خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ گھڑی ابھی تک کبھی نصف شب کے وقت کو نہیں پہنچی۔ اس کو پیچھے بھی کیا جا سکتا ہے۔
یہاں اس گھڑی کا مقصد جرات مندانہ اور نمایاں اقدامات کرنا ہے تاکہ انسانیت کو خطرے میں ڈالنے والے تباہ کن واقعات کم کیے جا سکیں۔
Comments are closed on this story.