Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

عمران خان کی قید کو سال مکمل، کب کیا ہوا؟

حکام نے بانی پی ٹی آئی کو متعدد مقدمات کے ذریعے انہیں سلاخوں کے پیچھے رکھنے کا انتظام کیا ہوا ہے
شائع 05 اگست 2024 04:48pm

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو جیل میں ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ توشہ خانہ کیس میں عدالت کی جانب سے تین سال قید کی سزا سنائے جانے کے فوراً بعد انہیں 5 اگست 2023 کو زمان پارک لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔

اس دن اسلام آباد کی عدالت نے خان کو ذاتی طور پر طلب کیا تھا، لیکن وہ پیش ہونے میں ناکام رہے۔

ان کے وکلاء نے ذاتی طور پر حاضری سے استثنیٰ کے لیے کوئی درخواست دائر نہیں کی۔ چنانچہ دوپہر کے قریب جب عدالت نے فیصلہ سنایا تو اسلام آباد پولیس عمران خان کو لاہور سے گرفتار کرنے کے لیے حرکت میں آگئی۔

خان کو لاہور سے اسلام آباد کے قریب اٹک پہنچایا گیا۔ انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کرنے سے قبل ایک ماہ اور 21 دن تک اٹک کی ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا جہاں وہ ابھی تک قید ہیں۔

اصل عدالتی فیصلہ جس کی وجہ سے عمران خان کی گرفتاری ہوئی اسے عدلیہ نے معطل کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے کئی دیگر مقدمات میں بھی ریلیف حاصل کیا، لیکن حالیہ مہینوں میں درج مقدمات کی ایک بڑی تعداد کے پیش نظر جیل سے ان کی رہائی ابھی تک ممکن نہیں ہوسکی۔

عمران خان کے خلاف مقدمات کا خلاصہ درج ذیل ہے

پہلا توشہ خانہ کیس: عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی اور گرفتار کیا گیا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے فیصلے کو معطل کر دیا۔

سائفر کیس: توشہ خانہ کیس سے قبل بھی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف درج ہونے والا یہ پہلا مقدمہ تھا، تاہم انہیں ابتدائی طور پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ جب اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کا فیصلہ معطل کیا تو حکام نے عمران خان کو سائفر کیس میں گرفتار قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بعد میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی دونوں کو بری کر دیا۔

عدت یا نکاح کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بشریٰ بی بی کے لیے طلاق کے بعد لازمی عدت کی مدت ختم ہونے سے پہلے شادی کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہیں ماتحت عدالت نے مجرم ٹھہرایا اور سزا سنائی لیکن ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے فیصلے کو مسترد کردیا۔

القادر یونیورسٹی یا 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر بھی برطانیہ میں رقم ضبط ہونے کے بعد پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو 190 ملین پاؤنڈ واپس کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ الزام ہے کہ ریاض نے القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کا ایک ٹکڑا دے کر ان کی حمایت کی۔

دوسرا توشہ خانہ کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پہلے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا معطل کرنے کے بعد حکام نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف ایک اور توشہ خانہ ریفرنس دائر کیا۔ معاملے میں دونوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

9 مئی کے تشدد کے مقدمات: عمران خان کو 2023 میں ان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کے تشدد میں مبینہ کردار کے لیے تقریباً ایک درجن ایف آئی آر کا بھی سامنا ہے۔

imran khan

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Imran Khan Bushra Bibi