Aaj News

پیر, ستمبر 23, 2024  
18 Rabi ul Awal 1446  

عورت کی چیختی ہوئی قدیم مصری ممّی کا معمہ حل

یہ عورت کون تھی اور چیختے ہوئے ممی کیسے بنی
شائع 03 اگست 2024 06:31pm

مصر سے دریافت ہوئے والی ایک قدیم ممّی جسے ”چیختی عورت“ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کا معمہ حل ہوگیا ہے۔

اس چیختی ممی کی خوفناک شکل نے محققین کو طویل عرصے سے حیران کر رکھا ہے۔ دریافت کے وقت اس کا چہرہ ایسے پایا گیا تھا جیسے وہ چیخ رہی ہو۔

قاہرہ یونیورسٹی کی ریڈیولوجسٹ سحر سلیم اور مصری وزارت سیاحت اور نوادرات کی ماہر بشریات سامیہ المرغانی کی حالیہ تحقیق نے اس معمے پر نئی روشنی ڈالی ہے۔

فرنٹیئرز ان میڈیسن میں شائع ہونے والی یہ تحقیق اس بات کی گہری تفہیم پیش کرتی ہے کہ کس طرح اس چیختی عورت کے آخری لمحات ہزاروں سال تک محفوظ رہے۔

چیختی عورت، جو تین ہزار سال قبل ملکہ ہیتشیپسٹ کے 18 ویں خاندان کے شاہی معمار صومنات کے مقبرے میں دفن تھی، 1935 میں دریافت ہوئی تھی۔

اس کی شاندار تدفین میں لکڑی کا تابوت، چاندی اور سونے کی انگوٹھیاں جن میں کھدی ہوئی جیسپر سکاربس، اور ایک لٹ والی وِگ شامل تھی، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس کو ممی بنانے کے عمل میں خاص دیکھ بھال کی گئی تھی اور مہنگے مواد کے ساتھ اس کے ممی فکیشن کے عمل کو انجام دیا گیا تھا۔

پچھلے عقائد کے برعکس جو اس کے چیختے ہوئے کھلے منہ کو خراب ممی فکیشن سے منسوب کرتے ہیں، نیا مطالعہ دوسری صورت تجویز پیش کرتا ہے۔

امیجنگ کی جدید تکنیکوں بشمول سی ٹی اسکین، اسکیننگ الیکٹران مائکروسکوپی، فوئیر ٹرانسفارم انفراریڈ اسپیکٹروسکوپی، اور ایکس رے ڈفریکشن تجزیہ کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے اس کی باقیات کا تفصیلی معائنہ کیا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ یہ عورت صرف 5 فٹ لمبی تھی جو 48 سال کی عمر میں مرگئی تھی اور جوڑوں کے درد میں مبتلا تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کا دماغ، ڈایافرام، دل، پھیپھڑے، جگر، تلی، گردے اور آنتیں سب برقرار تھیں، جو قدیم مصری ممی فکیشن کے طریقوں میں نایاب ہے۔

تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ اس کے جسم کی سجاوٹ بالترتیب افریقہ اور عرب سے درآمد شدہ صنوبر اور لوبان سے کی گئی تھی۔ اس کے قدرتی بالوں کو صنوبر اور مہندی سے رنگا گیا تھا، اور اس کی وِگ کو کوارٹز، میگنیٹائٹ اور البائٹ کرسٹل سے ٹریٹ کیا گیا تھا تاکہ ریشوں کو سخت کیا جا سکے اور ان کا رنگ کالا ہو جائے۔

یہ نتائج بتاتے ہیں کہ چیختی خاتون کا منہ غفلت کی وجہ سے نہیں کھلا۔ اس کے بجائے محققین تجویز کرتے ہیں کہ اس نے مردوہ جسم کی اینٹھن کا تجربہ کیا، یہ ایک غیر معمولی حالت ہے جس میں موت کے وقت عضلات اکثر شدید درد یا تکلیف کی وجہ سے اپنی جگہ لاک ہو جاتے ہیں۔

محققین نے لکھا، ’اس تحقیق میں ممی کے چیختے چہرے کےایکسپریشن کو نردہ جسم کے اینٹھن کے طور پر پڑھا جا سکتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ عورت اذیت یا درد سے چیختے ہوئے مری‘۔

اگرچہ اس کی موت کی اصل وجہ نامعلوم ہے، لیکن یہ مطالعہ قدیم رسم و رواج اور موت کے آس پاس کے ممکنہ حالات کی ایک جھلک فراہم کرتا ہے۔

Screaming Woman

ؑEgyptian Mummy