جماعت اسلامی کا پورے ملک میں دھرنوں کا اعلان، حافظ نعیم کا بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ کرنے کا عندیہ
جماعت اسلامی نے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان کردیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مری روڈ سے کسی بھی وقت ڈی چوک تک مارچ کرسکتے ہیں جب کہ بجلی کے بلوں کا بائکاٹ کرنے کا اعلان بھی ہو سکتا ہے، اب تو تاجر بھی کہہ رہے ہیں بل نہ جمع کروایا جائے۔
راولپنڈی دھرنے سےخطاب حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ایک مخصوص طبقہ ہے جو اپنی مراعات چھوڑنے کو تیار نہیں، پولیس کی 30 سے 40 فیصد نفری پروٹوکول پر مامور ہے، چند لوگ پولیس سے اپنی مرضی کا کام لیتے ہیں، بہت سے لوگوں کی بیگمات سرکاری گاڑیوں میں شاپنگ کرتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ صرف اپنی تنخواہ سے بچوں کی ڈالرز کی فیس دینا ممکن نہیں، ہم اس گلے سڑے نظام کے خلاف نکلے ہیں، ہم ایک نظام اور ایک نصاب پر یقین رکھتے ہیں، ہم آئی پی پیز معاہدوں کو نہیں مانتے، بعض لوگ حکومتی زبان بولتے ہیں کہ معاہدے واپس نہیں ہوسکتے، معیاری تعلیم خیرات نہیں ہمارا حق ہے جو چھین کر لیں گے، تعلیم، صحت، امن فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال سب کے سامنے ہے، سندھ اور کچے میں ڈاکو راج ہے، یہ حکومتی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں، زمینی خداؤں کو سمجھ لینا چاہیے اپنا حق لے کر رہیں گے، شاید یہ سمجھ رہے تھے کہ ہم یہاں سے چلے جائیں گے، واضح کردوں ہم یہاں سے جانے والے نہیں، ہم صرف اس وقت جائیں گے جب ہمارے مطالبات مانے جائیں گے۔
’وزیراعظم سنجیدگی سے مطالبات کے بارے میں سوچیں‘
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم آپ سب کی گاڑیوں کو 1300سی سی پر لے کر جائیں، بڑی گاڑیوں کی نیلامی کریں اور جاگیر داروں پر ٹیکس لگائیں، ہم چاہتے ہیں سرکاری مراعات کو فوری ختم کیا جائے، اب ہمارے پرامن دھرنے کو کوئی نہیں روک سکتا، وزیراعظم سنجیدگی سے مطالبات کے بارے میں سوچیں، واضح کردوں کہ یہاں سے اسلام آباد جانے کا آپشن بھی موجود ہے۔ ’جوں جوں دھرنا طویل ہو گا چیخیں نکلیں گی جیسے کل وزیراعظم کی نکلیں۔‘
انھوں نے کہا کہ کراچی میں بھی ہمارا دھرنا شروع ہوگیا، شہر قائد میں تو ویسے بھی ہمیں دھرنے کی بہت پریکٹس ہے، ہم جلد پشاور اور کوئٹہ میں بھی اپنے دھرنے شروع کریں گے، لاہور کا دھرنا بھی کل یا پرسوں شروع ہو جائے گا، لاہور دھرنا وزیر اعلیٰ ہاؤس میں رکھا جائے تو بہتر ہو گا۔
جماعت اسلامی کا پورے ملک میں دھرنوں کا اعلان، کسی بھی وقت ڈی چوک کا رخ کرسکتے ہیں، حافظ نعیم
اس سے قبل بھی دھرنے میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ جب شخصیات کی سیاست دم توڑنے لگے اور عوامی مطالبات کی سیاست آگے بڑھنے لگے تو پھر پارٹیاں بھی پریشان ہونے لگتی ہیں، خاص طور پر حکومتی پارٹیاں پریشان ہوتی ہیں، اور پھر وزیراعظم کی سطح کے لوگ بھی عوامی مسائل کی سیاست کی نفی کرنے لگتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ ذاتیات اور خاندانوں کی سیاست چلتی رہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ فارم 47 والے حکمرانوں کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ عوام کے مطالبات کیا ہیں، کسی کی خواہش نہیں ہوتی کہ وہ اپنا گھربار چھوڑ کر سڑک پر آکر دھرنا دے دے، گرمی، حبس، برسات، آندھی، طوفان، بارش میں لوگ ڈٹے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا تھا کہ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ غریب، مڈل کلاس اور تاجر برادری کے لیے کوئی ریلیف حاصل کیا جائے، ان کی مصیبتوں کو کم کیا جائے، یہی ہماری سیاست ہے اور اس پر ہمیں فخر ہے۔ ’یہ سیاست ہم عبادت سمجھ کر کرتے ہیں، کسی کو اچھا لگے یا برا، یہی سیاست ہوگی، ہم اپنا حق لے کررہیں گے۔‘
عمران خان نے کہا محمود اچکزئی کسی بھی جماعت سے بات کرسکتے ہیں، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہا تھا کہ ہمارا دھرنا عوامی قوت بنتا جارہا ہے، آج اگرچہ کراچی میں شدید بارش، آندھی اور طوفان ہے، لیکن اس کے باوجود کراچی میں آج دھرنا شروع ہوجائے گا، پھر دھرنوں کا سلسلہ رکے گا نہیں، پورے ملک میں دھرنوں کا سلسلہ بڑھتا چلا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے مطالبات سادہ اور واضح ہیں، بجلی کے بلوں میں کمی کی جائے، اضافی ٹیکس اور آئی پی پی کے کیپیسٹی چارجز پاکستانی قوم ادا نہیں کرے گی، پورے ملک سے خبریں آرہی ہیں کہ لوگ انتہائی پریشان ہیں، چیزیں بیچ رہے ہیں، عورتوں کو زیور بیچنا پڑرہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اس دھرنے سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی ہے، اس دھرنا سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، عوامی مسائل پر ہی سیاست ہوگی، اپنا حق لے کر اٹھیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج تاریخی دھرنے کا 9واں دن ہے، ہمارا دھرنا عوامی قوت بنتا جارہا ہے، دھرنےکے شرکا پرامن طریقے سے یہاں موجود ہیں، شرکا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا بجلی بنانے اور تقسیم کرنے والی کمپنی کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی تین دن سے لاپتا ہے، مذاکراتی کمیٹی سامنے آئے اور کیمرے کے سامنے مذاکرات کرے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں کو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینا ہوگا، ہم کراچی میں بھی دھرنا شروع کررہے ہیں، کل گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.