حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ دوحہ میں سُپرد خاک
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپرد خاک کردیا گیا۔
نماز جنازہ میں ہزاروں سوگوار اشک بار آنکھوں اور آزادیٔ فلسطین کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ مسجد میں جمع ہوئے۔ جنازہ میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے اعلیٰ سطح کے وفد بھی شریک ہوئے۔
اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ وسیم ابو عثمان کی نماز جنازہ دوحہ کی عظیم مسجد امام محمد بن عبدالوہاب میں ادا کی گئی اور تدفین الوسیل کے قبرستان میں ہوئی۔
اس موقع پر تا حد نگاہ لوگ ہی لوگ ہیں گویا انسانوں کا سیلاب اُمڈ آیا۔ سوگوار فلسطینی پرچم تھامے ہوئے نظر آئے اور فضا نعرۂ تکبیر اللہ اکبر اور کلمہ شہادت سے گونج رہی تھی۔
خیال رہے اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ گزشتہ روز تہران میں ادا کی گئی تھی، جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ پر رات دو بجے سوتے ہوئے حملہ کیا گیا براہ راست ان پر ایک میزائل داغا گیا، حملے میں اسماعیل ہنیہ کا محافظ بھی جاں بحق ہوگیا۔
حماس نے اسماعیل ہنیہ شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا تھا، جس میں تنظیم نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ پر حملے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، یہ ایک بزدلانہ کارروائی ہے جس کا بدلہ لیں گے۔
دوسری جانب امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے سے متعلق دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکہ خیز مواد اسماعیل ہنیہ کے ریسٹ روم میں 2 مہینے قبل ہی چھپا دیا گیا تھا، یہ بم دو ماہ قبل اِس اہم ترین عمارت میں اسمگل کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.