فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف آبدیدہ ہوگئے
پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ہر وہ انسان دُکھی ہے جو انسانیت پر یقین رکھتا ہے۔ اسرائیل اور اُس کی پشت پناہی کرنے والے بہت طاقتور ہیں۔
قومی اسمبلی میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے حوالے سے تقریر کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف فلسطین کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ممالک اسرائیل کی پشت پناہی کر رہے ہیں وہ انسانیت کا اور انسانی حقوق کے احترام کا درس دیتے نہیں تھکتے مگر جب فلسطین کی بات ہوتی ہے تو وہ سب کچھ بھول جاتے ہیں۔
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ آج ساری انسانیت کو اسرائیل کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔ ہم نے اپنے معاملات کو بہت الجھالیا ہے۔ ہمیں مسائل کا جس طرح سامنا کرنا تھا اس طرح نہیں کر رہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یہ اسماعیل ہنیہ کا قتل نہیں بلکہ عالمی اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔ کہاں گئی اقوام متحدہ؟ کہاں ہے عالمی عدالتِ انصاف؟ کہاں گئے انسانی حقوق کی بات کرنے والے ادارے؟
سابق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ کوئی ہم سے کیوں ڈرے گا۔ ہم تو خود چھوٹی چھوٹی باتوں پر منقسم ہیں۔ جب ہم میں اتحاد نہیں ہوگا تو ہماری بات کون سنے گا؟ ہم اس طور الجھ گئے ہیں کہ ہمیں خود بھی پتا نہیں کہ ہم کہاں ہیں؟
راجہ پرویز اشرف نے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کو مکالمے اور مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا آئیے، ہم اپنے گھر کو ٹھیک کرتے ہیں۔ مکالمہ ہی مسائل کا حل ہے۔ ہمیں مل بیٹھ کر ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنا ہوگا تاکہ معاملات کو سلجھانے کی گنجائش پیدا ہو۔
Comments are closed on this story.