Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

’الیکشن ایکٹ ترمیمی بل مخصوص نشستوں کے فیصلے کی راہ میں رکاوٹ کی کوشش ہے‘

ن لیگ کو کہا تھا پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہے تو صاف کہہ دیں ہم حکومت نہیں بنائیں گے، فاروق ستار
شائع 01 اگست 2024 08:42pm
مصطفیٰ نواز کھوکھر
مصطفیٰ نواز کھوکھر

سینئیر سیاست دان مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل سپریم کورٹ کے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو واپس دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ کی کوشش ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اس اقدام سے حکومت عدلیہ محاذ آرائی یقیناً بڑھے گی، حکومت چاہتی ہےکہ پی ٹی آئی کونشستیں نہ ملیں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ سپریم کورٹ کا جب فیصلہ آیا تھا تب ہی ہم نے اس پر خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی، اس فیصلے سے ملک میں سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی اور پولرائزیشن میں شدت آئے گی اور ملک کے آئینی اور ریاستی اداروں کے ساتھ جو چیزیں پردے میں ہیں وہ پردہ بھی اٹھ جائے گا۔

فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ (ن) کو کہا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کے پاس اکثریت ہے اسمبلی میں تو آپ پہلا موقع ان کو دیں اور صاف کہہ دیں کہ ہم حکومت نہیں بنائیں گے، آپ کیوں ایسا بوجھ اٹھا رہے جسے آپ آگے مزید نہ اٹھا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ میں تو یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ اس سے پہلے کہ مخصوص نشستوں پر پٹیشنز سپریم کورٹ میں جائیں آپ خود پہل کرتے ہوئے قانون سازی کردیں۔

ایک سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ 70 فیصد آئی پی پیز مقامی ہیں ، حکومت ان سے بات کرے، اللہ، رسول کا واسطہ دے اور کہے کہ 25 کروڑ عوام نے اتنا دیا اب تھوڑا پنے پیٹ پر بھی پتھر باندھو۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے جھگڑے سے کراچی کا نقصان ہو رہا ہے، شہر پر پیپلز پارٹی کا مصنوعی اور ناجائز قبضہ ہوگیا ہے، اگر ان تین جماعتوں نے مشترکہ لائحہ عمل اختایر نہیں کیا تو پیپلز پارٹی کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ پھر وہ کوئی کراچی میں ایسا کھیل کھیل کر بلدیاتی مینڈیٹ اپنے نام کرواتی رہے گی۔

Farooq Sattar

Mustafa Nawaz Khokhar