اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے حوالے سے اسرائیلی ترجمان کا پہلا بیان آگیا
اسرائیل کی جانب سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کئے جانے کے کئی گھنٹے بعد اسرائیلی حکومت کا پہلا بیان سامنے آگیا ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے صحافیوں سے گفتگو میں اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔
جب اسرائیل نے فلسطینی کمانڈر کو ’ٹوتھ پیسٹ‘ سے قتل کیا
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ترجمان ڈیوڈ مینسر نے صحافیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ اس حوالے سے میرے پاس اس وقت کوئی معلومات نہیں ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے مزید کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل سے متعلق بیان اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ اُسی وقت ختم ہوگی جب حماس کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت: ایران نے قُم میں انتقام کی علامت سرخ پرچم لہرا دیا
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی صورت میں ہونے والی جنگ بندی کے دوران بھی جنگ جاری رکھنے کا اختیار ہے۔
اسرائیلی ترجمان نے اعتراف کیا کہ لبنان میں حزب اللّٰہ کے سینئر رہنما فواد شکری کو نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے کو آج علی الصبح تہران میں اُس وقت میزائل حملے میں شہید کردیا گیا جب وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری سے فارغ ہو کر اپنی مختص رہائش گاہ میں آرام کر رہے تھے۔
Comments are closed on this story.