Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

بی جے پی کا مسلمانوں سے منافرت کا ایک اور اقدام ، ’لو جہاد‘ پر عمر قید کا بل منظور

ہندو لڑکی سے مذہب کی تبدلی کے لیے شادی کرنے پر پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ بھی کیا جاسکے گا۔
شائع 31 جولائ 2024 10:17am

بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلمانوں سے نفرت میں اس قدر اندھی ہوگئی ہے کہ آئے دن انتہائی نوعیت کے اقدامات کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضا کو پروان چڑھنے سے روکتی رہتی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف کوئی نہ کوئی اشو کھڑا کرکے معاملات کو انتہائی نوعیت کا بنانے کی کوششیں جاری رہتی ہیں۔

ہندو لڑکیاں اپنی خوشی سے اسلام قبول کرکے کسی مسلمان سے شادی کریں تو یہ بھی بی جے پی سے بالکل ہضم نہیں ہو پاتا۔ میڈیا کے ذریعے اِس کیفیت کو ’لو جہاد‘ کا نام دے کر مسلمانوں سے منافرت بڑھائی جارہی ہے۔

اب اتر پردیش کی اسمبلی نے، جہاں بی جے پی کی حکومت ہے، ایک بل منظور کیا ہے جس کے تحت ’لو جہاد‘ کا جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا دی جاسکے گی۔

بی جے پی کا دعوٰی ہے کہ ہندو لڑکیوں پر دباؤ ڈال کر اُنہیں اسلام کے دائرے میں لاکر شادی کی جاتی ہے۔ ایسے نوجوانوں کو بی جے پی والے لو جہادی کہتے ہیں۔

جب ہندو لڑکیاں بتاتی ہیں کہ وہ اپنی مرضی سے اسلام قبول کر رہی ہیں تو کہا جاتا ہے کہ برین واشنگ کے ذریعے اُنہیں بہلایا پھسلایا جاتا ہے۔ اب اس حوالے سے عمر قید کا بل منظور کرایا گیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی اتر پردیش حکومت نے’اَن لا فل کنورژن آف ریلیجن (امینڈمنٹ) بل 2024’ کے ذریعے ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے۔

مذہب تبدیل کروانے کی نیت سے شادی کرنے یا شادی کی منصوبہ بندی رکنے پر پانچ لاکھ تک جرمانے کے علاوہ 20 سال یا عمر قید بھی ہوسکتی ہے۔

اب تک کسی بھی ہندو لڑکی کے مذہب تبدیل کرنے پر صرف اس کے والدین یا اہلِ خانہ اطلاع دے سکتے تھے۔ اب کوئی بھی شخص ایسی اطلاع دے سکے گا۔

اتر پردیش میں پہلی بار نومبر 2020 میں لو جہاد بل کی منظوری دی گئی تھی۔

Uttar Pradesh

LOVE JIHAD BILL

LIFE SENTENCE APPROVED

CONVERSIONS