عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک درخواست ضمانت پر سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، پی ٹی آئی کے وکیل بشیر ڈار عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر وکیل بشیر ڈار نے استدعا کی کہ آج بیرسٹر سلمان صفدر عدالت پیش نہیں ہوسکتے لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی وکلا کی استدعا پر ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کی گئی۔
عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر دلائل طلب
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ ترنول میں 2، ایک ایک مقدمہ تھانہ رمنا ، سیکرٹریٹ ، کوہسار اور تھانہ کراچی کمپنی میں درج ہے ، عمران خان کے خلاف 3 مقدمات 9 مئی واقعات کے تناظر میں درج ہیں جبکہ ایک مقدمہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے تناظر میں درج ہے۔
اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم کے خلاف ایک مقدمہ اداروں کے خلاف تقریر اور ایک مقدمہ توشہ خانہ جعلی رسیدوں پر درج ہے جبکہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ جعلی رسیدیں جمع کرانے پر تھانہ کوہسار میں فوجداری کا مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ 18 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت 30 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے تھے۔
26 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی تھی۔
11 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کردی تھی۔
گزشتہ سماعتوں کا احوال
4 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔
22 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت 4 جون تک ملتوی کردی تھی۔
16 مئی کو عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔
25 مارچ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نےضمانت کی درخواستوں پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے تھے۔
عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کو حکم دیا تھا کہ 4 اپریل کو عمران خان اور بشری بی بی کو پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ 12 مارچ کو اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت میں عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ویڈیو لنک سسٹم ٹھیک کروا کر بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگوانے کا حکم دے دیا تھا۔
عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ویڈیولنک پر حاضری کا حکم
تاہم 20 مارچ کو اڈیالہ جیل حکام نے 20 مارچ کو بھی بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہیں لگوائی تھی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس میں آئندہ سماعت پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
6 مارچ کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں دائر درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ویڈیو لنک پر درخواست گزاروں کی عدم پیشی پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔
اس سے قبل ہونے والی سماعت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج نے اظہار برہمی کیا تھا۔
Comments are closed on this story.