آلو کھانے کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری، وزن بڑھے گا نہیں کم ہوگا
چٹپٹے آلو ہوں یا فرنچ فرائز، نام سنتے ہی منہ میں پانی آجاتا ہے۔ لیکن آلو کھانے سے وزن بڑھنے کے خوف سے اکثر لوگ اپنی خوراک سے اسے مکمل طور پرنکال دیتے ہیں۔
اگر شمار کیا جائے تو ایسی کئی ڈشیں ہیں جنہیں آلو سے تیار کیا جاتا ہے۔ یا پھر مختلف ترکیبیں اور شکلیں دے کر مزیدار پکوانوں میں یا اسنیکس کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ جیسے آلو کی ٹکیاں، آلو کے سموسے، کھٹے آلو، بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
رسیلے پھلوں کے چھلکوں کو کام میں لانے کے بہترین طریقے
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اگر آلو کو صحیح طریقے سےپکایا یا کھایا جائے تو وزن بڑھنے کی بجائے کم ہو سکتا ہے۔ آلو میں موجود نشاستہ آہستہ آہستہ ہضم ہوتا ہے ، جس کی وجہ سےخون میں شوگر کی سطح پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور وزن بھی نہیں بڑھتا ہے۔ اس لیے اگر آپ آلو کھانے کے شوقین ہیں تو ان طریقوں سے آلو کھائیں ۔ وزن میں اضافہ نہیں ہو گا۔
آلووں کو ابال لیں اور اسے ٹھنڈا کر لیں اور ٹھنڈا کرنے کے بعد فریز کر لیں۔ فریز کرنے سے آلو میں موجود گلیسیمک انڈیکس کم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ غذائیت سے بھر پور ہوجاتا ہے۔ اگر اسے سرکہ ملے پانی میں بلنچ کیا جائے تو اس کا گلیسیمک انڈیکس اور کم ہوجاتا ہے۔
ایک اور طریقہ یہ بھی ہے کہ آلو کو ابالنے سے پہلے ان کے ٹکڑے کر لیے جائیں اور پھر پانی گرم کر کے انہیں ابال لیں۔ اور ٹھنڈا ہونے کے لیےرکھ دیں۔ اس سے اس کے اندر موجود گلیسیمک انڈیکس کم ہو جائے گا اور اسے ہضم ہونا بھی آسان ہوجائے گا۔
آلووں کو مائیکوویو میں پکاکر ، ابال کر یا اسٹیم میں پکایا جائے۔ لیکن اس کے ساتھ، چینی، نمک یا تیل کو زیادہ مقدار میں نہ شامل کیا جائے۔
آلووں کو اس کے چھلکے سمیت کھایا جائے تو اس سے فائبر کی مناسب مقدار مل جاتی ہے۔
آلو کو اگر گوشت یا مچھلی کے ساتھ کھایا جائے تو انسولین متاثر ہوتی ہے۔
آلووں کو ابال کر پس لیں اور انہیں میش کر لیں۔ اور گوبھی کے ساتھ کھائیں تو گلیسیمک انڈیکس کم ہو جائے گا۔
ان تمام طریقوں کے ساتھ ساتھ آلووں کی لی جانے والی مقدار میں بھی احتیاط کی جائے اور کوشش کی جا ئے کہ دن میں ایک یا دوآلو سے زیادہ اپنی غذا میں شامل نہ کیا جائے۔
Comments are closed on this story.