Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

تاجر ہڑتال کریں گے اور فیکٹریاں بھی بند ہوں گی، امیر جماعت اسلامی

چین سے بھی درخواست کریں گے، ہمارے مطالبات کو اہمیت دیں، حافظ نعیم الرحمان
شائع 28 جولائ 2024 11:06pm
فوٹو۔۔۔۔اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔اسکرین گریب

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کیپیسٹی چارجز اب نہیں دینے، ابھی دھرنے کا اعلان کیا ہے ہڑتال کا اعلان بھی کریں گے۔ تاجر بھی ہڑتال کریں گے اور فیکٹریاں بھی بند ہوں گی۔ ڈی چوک بھی اور پارلیمنٹ جانے کا بھی راستہ کھلا ہے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز میں 92 فیصد حکومت کے شیئرز ہیں، حکومت نے انرجی، فنانس کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنادی ہے جو آئی پی پیز پر غور کرے گی۔

اتوار کی شب مہنگی بجلی اور بھاری ٹیکسز کے خلاف راولپنڈی کے مری روڈ پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ’1994 میں پیپلز پارٹی نے آئی پی پیز کے اس دھندے کو شروع کروایا، ن لیگ نے اس دھندے کو عروج پہنچایا، 23 فیصد انٹرنیشنل آئی پی پیز ہیں، حکومتی کمیٹی ایسے معصوم بن کر مذاکرات کررہی ہے جیسے ان کو کچھ پتہ نہیں ہے۔‘

آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے، اویس لغاری

انھوں نے کہا کہ ’پاکستان پر مسلط اشرافیہ نہیں بدمعاشیہ ہے، پاکستان کو جاگیرداروں اور ڈکٹیٹرز سے آزاد کروائیں گے، جماعت اسلامی ایک بار پر افق پر طلوع ہوچکی ہے۔

کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ’پیر کو مغرب تک بہنوں کا جلسہ ہوگا، ہم سے ایک دن کے لئے ٹیکنیکل ٹیم نے وقت لیا ہے، ہم ضرورت پڑنے پر ڈی چوک جانے کے لئے تیار ہیں، اگر کہوں دو دن بعد کراچی میں اتنا ہی بڑا جلسہ کرنا ہے تو تیار ہیں، گورنر ہاؤس سندھ کے باہر 31 جولائی کو جلسہ کے لیے کہوں تو تیار ہیں، اگر لاہور کا کہوں تو کیا وزیراعلیٰ یا گورنر ہاؤس میں جلسہ کے لئے تیار ہیں، پشاور اور کویٹہ میں بھی دھرنہ دینے کے لئے تیار ہیں، جانے کے لئے نہیں ریلیف دینے کے لیے آئے ہیں۔

جماعت اسلامی کے 10 مطالبات پر حکومت کے مذاکرات کی اندرونی کہانی، گرفتار کارکنان کی رہائی کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نظم و ضبط سے ہی چلے گی، جس طرح ابھی ہیں اسی نظم و ضبط میں رہنا ہوگا، ہم سب کے لئے دروازے کھول رہے ہیں، نظم و ضبط پر زیرو ٹالرنس ہے، ضلعی امیر راولپنڈی دھرنا کے انتظامات بڑھا دیں۔

’آئی پی پیز میں 92 فیصد حکومت کے شیئرز ہیں‘

جماعت اسلامی کے سینئر رہنما لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ ’آئی پی پیز میں 92 فیصد حکومت اور 23 فیصد چین کے شیئرز ہیں‘ ہم نے ریکارڈ کے ساتھ آئی پیز سے متعلق بتایا ہے۔

راولپنڈی دھرنے سے لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کے معائدے جھوٹ کا پلندہ ہیں، ہم نے کہا مفت بجلی، پیٹرول اور پروٹوکول کی عیاشی بند کرو۔

شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ دھرنے کی صورت میں 25 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے انرجی، فنانس کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنادی ہے جو آئی پی پیز پر غور کرے گی، انشا اللہ راستہ نکلے گا فتح آپ کی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کے اثرات حکمرانوں پر پڑے ہیں۔ انہوں نے کمیٹی تشکیل دے کر مذاکرات کیے ہم نے وزراء کے سامنے اپنے مطالبات رکھے، وزراء کے پاس ہماری بات کورد کرنے کا کوئی آپشن نہیں تھا۔

مذاکرات میں آئی پی پیز کے مسئلے پر طویل بحث

واضح رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کے دوران آئی پی پیز کے مسئلے پر طویل بحث ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومتی ٹیم نے جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کو جواب دیا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنا مشکل ہیں۔

اس موقع پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ عالمی معاہدوں کی پاسداری مجبوری ہے۔

جماعت اسلامی کمیٹی نے کہا تھا کہ آپ کے اپنے لوگوں کے آئی پی پیز میں شیئرز ہیں، آئی پی پیز کو ہر صورت بند کیا جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ جماعت اسلامی کمیٹی نے کہا کہ آئی پی پیز مالکان نےعوام کا خون نچوڑ دیا ہے۔

حکومتی کمیٹی نے کہا کہ ’آپ کا پیغام وزیر اعظم تک پہنچائیں گے۔‘

federal government

IPPs

jamat e islami protest