Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے، اویس لغاری

آئی پی پی معاہدے سی پیک کی طرح اہم ہیں، اویس لغاری
اپ ڈیٹ 28 جولائ 2024 09:32pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے کیونکہ یہ سی پیک معاہدوں کی کی طرح اہم ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ سولر لگانے والے آئی پی پیز سے معاہدے بہت اہمیت رکھتے ہیں، سولر پینلز کے حوالے سے 7، 7 سال کے لیے معاہدے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ریکوڈک کی طرح 900 ملین کا فائن نہیں دے سکتے، ہماری اس حوالے سے نہ تو کسی چائنیز پاور پروڈیوسر نہ کسی اور پلانٹ والے کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، ہم ایک ہی دفعہ پورے اسٹرکچر کو اسٹڈی کرکے ذمہ داری کے ساتھ بات کریں گے، جس میں دونوں کا فائدہ ہو۔

پی ٹی آئی نے آئی پی پیز سے متعلق جماعت اسلامی کے احتجاج کی حمایت کردی

اویس لغاری نے کہا کہ ہمارے لئے ایک پانچ کلو واٹ کا سولر سسٹم لگانے والا آئی پی پی اور اس کے ساتھ معاہدہ اتنی ہی اہمیت رکھتا ہے جتنا کسی سی پیک یا باہر والے کے ساتھ رکھتا ہو، جو آئی پی پیز پہلے سے سولر لگا چکے ہیں ہم ان کے کانٹریکٹس کسی بھی صورت میں تبدیل نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم بجلی کی قیمت کم کرنے کے اقدمات کررہے ہیں، کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی طرف جارہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کپیسٹی پیمنٹ پلانٹ کیلئے لیے گئے قرضے کے سود کی ادائیگی ہوتی ہے، روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے پاور سیکٹر کو دھچکا لگا۔

اویس لغاری نے کہا کہ قیمت میں کمی ریجنل ریٹ سے زیادہ ہے، ہم آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے۔

آئی پی پیز سے معاہدے توڑنے پر بھاری جرمانے ادا کرنا ہونگے، ماہرین کی وارننگ

واضح رہے کہ اتوار کو جماعت اسلامی کے دھرنے کا تیسرا روز ہے۔ جماعت اسلامی نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات رکھےہیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں پچاس فیصد رعایت دی جائے، سلیب ریٹ ختم کیے جائیں، آئی پی پیز سے کیپیسٹی پیمنٹ کا معاہدہ ختم کیا جائے اور تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔

مفت بجلی ختم کرنے کی خبروں پر اراکین پارلیمنٹ تلملا اٹھے

جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ حکومت 500 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو 50 فیصد رعایت دے اور پیٹرولیم لیوی ختم اور قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے۔

جماعت اسلامی کا مزید مطالبہ ہے کہ حکومتی اخراجات کم کرکے غیرترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگایا جائے، کیپسٹی چارجز اور آئی پی پیز کو ڈالروں میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے اور آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدوں کا ازسر نو جائزہ لیا جائے۔

جماعت اسلامی نے مطالبہ رکھا کہ زراعت اور صنعت پر ناجائز ٹیکس ختم اور 50 فیصد بوجھ کم کیا جائے، صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ نوجوانوں کو روزگار ملے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس ختم اور مراعات یافتہ طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔

IPPs

Awais Leghari

jamat e islami protest