اولمپکس گیمز میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین پر ٹیک کمپنی نے سبق سکھا دیا
بیرس میں منعقدی اولمپکس گیمز 2024 کی افتتاحی تقریبات میں ڈریگ کوئینز (خواتین کا حلیہ اپنائے مرد) اور رقاصوں کی طرف سے مسیحیت میں انتہائی مقدس مانی جانے والی لیونارڈو ڈا ونچی کی پینٹنگ ”دی لاسٹ سپر“ (آخری کھانے) کی بظاہر پیروڈی پیش کرنے کے بعد ایک ٹیک کمپنی نے اولمپکس گیمز سے اپنے اشتہارات واپس لے لئے ہیں۔
دنیا بھر میں فرانس کی جانب سے پیش کی گئی اس قبیح حرکت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور مسیحی برادری شدید غم اور غصے کا اظہار کر رہی ہے۔
جس کے بعد امریکی ریاست مسیسیپی میں قائم ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیکنالوجی کمپنی ”سی اسپائر“ نے بھی ہفتے کی صبح گیمز کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی نے ”ایکس“ پر جاری اپنے پیغام میں لکھا، ’ہم پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریبات کے دوران لاسٹ سپر کا مذاق اڑائے جانے سے حیران رہ گئے ہیں۔ سی اسپائر اپنے اشتہارات اولمپکس سے واپس لے رہی ہے‘۔
کمپنی کی صدر اور سی ای او سوزی ہیز نے ایک بیان میں کہا کہ ’سی اسپائر اپنے ان ایتھلیٹس کی حمایت کرتا ہے جنہوں نے اولمپکس کا حصہ بننے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ تاہم، ہم آخری عشائیہ کی جارحانہ اور ناقابل قبول تضحیک کا حصہ نہیں بنیں گے، یہی وجہ ہے کہ ہم اولمپکس سے اپنا اشتہار نکال رہے ہیں۔‘
Comments are closed on this story.