امریکی میزائلوں کی تنصیب پر چین کی فلپائن کو سخت وارننگ
چین نے فلپائن کو اپنی زمین پر امریکی میزائل کی تنصیب کے حوالے سے سخت وارننگ جاری کی ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے فلپائن کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے امریکی والے میزائلوں کی تنصیب کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے اور ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔
امریکہ نے رواں سال کے شروع میں مشترکہ فوجی مشقوں کے ایک حصے کے طور پر ٹائفون میزائل سسٹم فلپائن بھیجا تھا۔
اس حوالے سے فلپائن کے ایک فوجی اہلکار نے بعد میں بتایا کہ اس میزائل سسٹم کو تربیت کے دوران لانچ نہیں کیا گیا، لیکن اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ وہ دفاعی سسٹم کب تک ملک میں رہے گا۔
کپواڑا، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج پر تین دن میں دوسرا حملہ
وانگ یی نے فلپائن کے وزیر خارجہ اینریک منالو کو جمعہ کو وینٹیانے میں ملاقات کے دوران بتایا کہ چین اور فلپائن کے تعلقات اب ایک دوراہے پر پہنچ چکے ہیں اور بات چیت اور مشاورت کے علاوہ تنازعات اور تصادم سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
وانگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ فلپائن نے دونوں فریقوں کے درمیان اتفاق رائے اور اپنے وعدوں کی بار بار خلاف ورزی کی ہے۔
وانگ نے مزید کہا کہ اگر فلپائن امریکی درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم کو تعینات کرتا ہے تو یہ خطے میں کشیدگی اور تصادم کو جنم دے گا اور اسلحے کی دوڑ کا باعث بنے گا جو فلپائنی عوام کے مفادات اور خواہشات کے بالکل خلاف ہے۔
فسادات میں تباہ ریلوے اسٹیشن دیکھ کر بنگلہ دیشی وزیراعظم آنسوؤں سے رو دیں
چینی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ بیجنگ بحیرہ جنوبی چین میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے حال ہی میں طے پانے والے معاہدے کی فلپائن کی جانب سے کسی بھی خلاف ورزی کا مضبوطی سے جواب دے گا۔
چین اور فلپائن کے درمیان سٹریٹجک آبی گزرگاہ کے کچھ حصوں پر دیرینہ تنازعہ چل رہا ہے۔ یہ آبی گذرگاہ سالانہ کھربوں ڈالر کی تجارت کا ذریعہ ہے۔
پچھلے ہفتے دونوں فریقوں نے حالیہ مہینوں میں علاقے میں تصادم کے بعد سیکنڈ تھامس شول میں تعینات فلپائنی فوجیوں کو سپلائی مشن پر ایک ”عبوری انتظام“ پر اتفاق کیا۔
Comments are closed on this story.