Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

تحریک انصاف نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

ن لیگ اپنے انداز اور رویے پر نظرثانی کرے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر
شائع 27 جولائ 2024 08:40pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی ہے۔ وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئیں، بیٹھیں اور بات کریں۔

بیرسٹرگوہر نے وفاقی وزیر مصدق ملک کی مذاکرات کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ، کیا مذاکرات کیلئے کوئی ایسا انداز گفتگو اپناتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ن لیگ اپنے انداز اور رویے پر نظرثانی کرے، ایک طرف ورکر اور رہنماؤں کو اٹھایا جا رہا ہے، دوسری جانب مذاکرات کی پیشکش ہو رہی ہے۔

آپشن موجود ہیں دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کرسکتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی پیشکش اس وقت سنجیدہ ہوگی جب آپ کا رویہ درست ہوگا۔

حکومت کی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش

اس سے قبل وفاقی وزیرِ پیٹرولیم نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئیں، بیٹھیں اور بات کریں۔

اداروں سے درخواست ہے نیوٹرل ہوجائیں، لوگ سمجھ رہے ہیں حکومت کو لانے والے آپ ہیں، امین گنڈا پور

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ذہن میں تین چیزیں ہیں، وہ اس ملک سے غربت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ مہنگائی کا فوری خاتمہ ہو اور ملک میں روزگار ہو۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کرنے کے لیے کوشاں ہے، روزگارکی فراہمی اولین ترجیح ہے، مہنگائی کے خاتمے سے عوام پربوجھ کم ہوگا، عوام کو معلوم ہے کس نے کیا کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عوام جانتی ہے آج تک آپ نے کسی سے یہ سنا ہے کہ کیسے بھوک کو ختم کریں گے، کیسے مہنگائی کا بوجھ اتاریں گے، سب نے صرف یہ سنا ہے کہ آگ لگادیں گے، جلادیں گے، اندر نہیں آنے دیں گے، ٹھوکریں ماردیں گے، لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کس کو ٹھوکریں ماریں گے، اپنے بچوں کے مستقبل کو؟ کس کے خلاف آواز اٹھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کپتان نے کہا تھا کہ فوج کو نیوٹرل ہونا چاہیے، چیلوں نے کہا لبیک، پھر کپتان نے کہا کہ نیوٹرل تو جانور ہے، پھر چیلوں نے واہ واہ کی، کپتان نے کہا چیف تو باپ ہوتا ہے، چیلوں نے بھی وہی کہا، پھر کپتان نے کہا باپ تو میر جعفر ہے، چیلوں نے کہا لبیک لبیک، پھر کپتان نے کہا کہ امریکا سازش کررہا ہے، فوج ہمیں بچائے اور سائفر بھی لہرایا، لوگوں نے بھی کہا کہ امریکا تو ہمارے ملک کے خلاف ہے، اس نے ہماری آئین اور ملک کو پامال کیا ہے، فوج ہمیں بجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پھر کپتان نے کہا کہ فوج ہمیں برباد کررہی ہے، امریکا ہمیں بچائے، لوگوں نے کہا کہ دیکھا امریکا نے قرارداد پاس کی، پھر کپتان نے کہا اس اسٹیبلشمنٹ کا قبر تک پیچھا کریں گے، لوگوں نے کا نہیں چھوڑیں گے، 9 مئی کردیں گے، آگ لگادیں گے اور ابھی وہ مان بھی گئے کہ میں نے 9 مئی کا میں نے کہا تھا، اب کپتان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے، مسلم لیگ (ن) ہماری لڑائی کروا رہی ہے۔

مصدق ملک کا کہنا تھا میں سوال کرنا چاہتا ہوں کہ یہ دیوانے ہیں، پاگل ہیں یا بہروپیے ہیں؟ جب مقصد صرف ملک کو برباد کرنا ہو، بات کرنا نہ ہو بلکہ برباد کرنا ہو، تو پھر ہمیں بتائیں کہ ہم کیا کریں، نعرہ لگایا گیا کپتان نہیں تو پاکستان نہیں، یہ ڈاکٹر، انجینئر، صحافی، کسان یہ سب پاکستان نہیں تو پھر کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں 48 فیصد سے 2 فیصد پر لائے لیکن انہوں نے دھرنا دیا، مہنگائی کی شرح میں آہستہ آہستہ کمی آرہی ہے، ہم افراد زر کی شرح 38 فیصد سے 12 فیصد پر لے آئے، لیکن آپ نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا، ہم نے اس بجٹ غریبوں کے لیے 600 ارب روپے مختص کیے، آپ نے صرف 4 بلین ڈالر صرف 100 سرمایہ داروں اور سیٹھوں کو دے دیے۔

مصدق ملک نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ ہم کہتے ہیں آئیں بیٹھیں، بات کریں، بات کرو، برباد مت کرو، سلجھاؤ، الجھاؤ مت، ہم پہلے بھی بات کرنے کا کہتے تھے آج بھی کہتے ہیں، ہم کہتے ہیں بات کریں آپ کہتے ہیں دھرنا دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دہشت گردی ختم کرنے کی بات کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے، کیا آپ دہشت گردی اور بھتہ خوری ہونےدیں گے؟

Musadik Malik

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)