Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں گستاخی

دنیا بھر میں انٹرنیٹ پر کیتھولک مسیحیوں کا شدید احتجاج، تقریب کے منتظمین اور فرانسیسی حکومت پر لعن طعن
اپ ڈیٹ 27 جولائ 2024 02:09pm

فرانس میں اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے دوران پیش کیے جانے والے متعدد گستاخانہ آئٹمز پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے یوزرز نے اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ کیا یہ لوگ پاگل ہوگئے ہیں، شائستگی کو بھول ہی چکے ہیں۔

پیرس میں اولمپکس کی افتتاحی تقریب کو بالعموم ثقافت کا مظہر بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ فرانس میں اس تقریب کے منتظمین نے مذہبی اور تاریخی شخصیات کو انتہائی گستاخانہ انداز سے پیش کرکے دنیا بھر میں اشتعال پھیلا دیا ہے۔

یہ توہین آمیز حرکت اس لیے بھی حیرت انگیز ہے کہ غزہ میں کم و بیش 40 ہزار بہتے اور غیر متحارب فلسطینیوں کی شہادت کے باعث اسرائیل اور اسرائیلیوں کے خلاف شدید منافرت پائی جاتی ہے اور فرانس میں انسانی حقوق کی بہت سے تنظیموں نے مطالبہ کیا تھا کہ اسرائیلی دستے کو اولمپکس میں شریک نہ ہونے دیا جائے۔

اولمپکس کی انتظامیہ کو شدید ردِعمل کی دھمکیاں بھی ملی تھیں جس کے باعث افتتاحی تقریب کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے اور پندرہ دن جاری رہنے والے مقابلوں کے لیے بھی سیکیورٹی غیر معمولی رکھی گئی ہے۔ پولیس اور فوج کے 45 ہزار اہلکار دن رات ڈیوٹی دیں گے تاکہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے کو روکا جاسکے۔

ایسے ماحول میں دنیا بھر کی معروف مذہبی اور تاریخی شخصیات کی پیروڈی انتہائی بھونڈے انداز سے پیش کرنا حیرت انگیز ہے۔ اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے منتظمین کو دنیا بھر سے شدید نکتہ چینی کا سامنا ہے۔ سب سے زیادہ تنقید اس بات پر کی جارہی ہے کہ لبرل اِزم کے نام پر شائستگی کو بھی داؤ پر لگادیا گیا ہے۔

فرانس کی آخری ملکہ میری اینٹوئنیٹ کی پیروڈی بھی پیش کی گئی جس کا سَر انقلابِ فرانس کے نتیجے میں قلم کردیا گیا تھا۔ اس ملکہ کا کردار ادا کرنے والی فنکارہ نے کٹا ہوا سر ہاتھ میں لے کر پرفارم کیا۔ میری انٹوئنیٹ سے یہ معروف جملہ منسوب ہے کہ اگر لوگوں کے پاس کھانے کے لیے روٹی نہیں تو کیک کیوں نہیں کھاتے۔ اولمپک مشعل لے کر چلنے والے 10 ہزار افراد میں تین ڈریگ کوئنز بھی شامل تھیں۔

یورپ میں نشاۃِ ثانیہ کے عالمی شہرت یافتہ فنکار لیونارڈو دا ونچی کی بنائی ہوئی عیسٰی علیہ السلام کے آخری عشائیے کی تصویر ’دی لاسٹ سَپر‘ کی بھی پیروڈی پیش کی گئی جس پر دنیا بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پورٹلز کے صارفین کا کہنا ہے کہ اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے دوران ایسے کئی آئٹمز پیش کیے گئے جو کسی بھی حال میں پیش نہیں کیے جانے چاہیے تھے۔

OLYMPICS OPENING CEREMONY

DISGUSTING ITEMS

INTERNET GETS OUTRAGEOUS

HARSH CRITICISM ON ORGANIZERS