Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

بنگلا دیش میں جاب کوٹہ احتجاج کے آفٹر شاکس، طالبعلم رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری

ڈھاکہ اور تین دیگر شہروں میں جزوی کرفیو کی مدت میں کل تک توسیع کردی گئی
شائع 27 جولائ 2024 11:37am

بنگلہ دیش میں جاب کوٹہ احتجاج کے بعد کریک ڈاؤن جاری ہے۔ تین طالبعلم رہنما ڈھاکہ اسپتال سے گرفتار کرلیے گئے۔ مظاہروں کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 204 ہوگئی۔ اسپتالوں میں زیرعلاج زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ڈھاکہ اور تین دیگر شہروں میں جزوی کرفیو کی مدت میں کل تک توسیع کردی گئی۔

گرفتارشدگان میں ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکر موجمدار شامل ہیں اسپتالوں میں زیرعلاج کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے،احتجاج کے دوران 204 افراد جاں بحق ہوئے۔

پرتشدد احتجاج پر بنگلا دیشی حکومت نے انیس جولائی کی رات سے کرفیو نافذ کردیا تھا جسے بعد میں جزوی کر دیا گیا، ڈھاکہ اور تین دیگر شہروں میں جزوی کرفیو کی مدت کل تک بڑھا دی گئی ہے،تاہم ملک میں زندگی اب رفتہ رفتہ معممول کی طرف لوٹ رہی ہے۔

بنگلہ دیشی وزیرِاعظم شیخ حسینہ پر مگرمچھ کے آنسو بہانے کا الزام

احتجاج کے دوران ساڑھے پانچ ہزار افراد کی گرفتاریاں کی گئیں،صرف ڈھاکہ سے ڈھائی ہزار مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔

مظاہرے سقوط ڈھاکہ میں مسلح جدوجہد کرنے والوں کے بچوں کے لیے نوکریوں میں کوٹہ مختص کرنے کے خلاف شروع ہوئے تھے،ہنگاموں کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ کیس میں ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

Bangladesh

BANGLADESH RIOTS

بنگلہ دیش میں ہنگامے

بنگلہ دیش میں بھارت نواز حکومت

بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج

BANGLADESHI PRIME MINISTER