Aaj News

جمعہ, نومبر 08, 2024  
06 Jumada Al-Awwal 1446  

قومی اسمبلی کے 39 ممبر پی ٹی آئی کے رکن قرار، سنی اتحاد کونسل کی نشستیں کم ہوگئیں

پارٹی پوزیشن کی تبدیلی سے 23 مخصوص نشستوں کا فیصلہ بھی ہوگا
شائع 25 جولائ 2024 09:20pm

قومی اسمبلی کے ایوان میں پی ٹی آئی کی واپسی ہوگئی ہے، لیکن سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد میں کمی آگئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا رکن قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

نوٹیفائی کئے گئے اراکین میں این اے 1 سے امجد علی خان، این اے 3 سے سلیم رحمان، این اے 4 سے سہیل سلطان، این اے 6 سے محمد بشیر خان، این اے 7 سے محبوب شاہ ، این اے 9 سے جنید اکبر، این اے 17 سے علی خان جدون، این اے 19 سے اسد قیصر، این اے 20 سے شہرام خان، این اے 21 سے مجاہد علی، این اے 24 سے انور تاج، این اے 25 سے فضل محمد خان، این اے 29 سے ارباب عامر، این اے 30 سے شاندانہ گلزار، این اے 31 سے شیر علی ارباب، این اے 32 سے آصف خان ، این اے 33 سے سید شاہ احد علی شاہ، این اے 38 سے شاہد خان، این اے 39 سے نسیم علی شاہ، این اے 41 سے شیر افضل خان شامل ہیں۔

اس کے علاوہ این اے 83 سے اسامہ خان، این اے 84 سے شفقت عباس، این اے 95 سے علی افضل ساہی، این اے 96 سے رائے حیدر علی خان، این اے 100 سے نثار احمد، این اے 101 سے رانا عاطف، این اے 102 سے چنگیز احمد خان، این اے 103 سے محمد علی سرفراز، این اے 115 سے خرام شہزاد ورک، این اے 122 سے لطیف خان کھوسو، این اے 143 سے رائے حسن نواز خان، این اے 149 سے ملک عامر ڈوگر، این اے 150 سے مخدوم زین قریشی، این اے 154 سے رانا محمد فراز، این اے 171 سے ممتاز مصطفیٰ، این اے 179 سے محمد شبیر علی قریشی، این اے 181 سے عمر مجید، این اے 182 سے اویس حیدر جکھر اور این اے 185 سے زرتاج گل کو بھی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے اس نوٹیفکیشن کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہوگئی ہے۔

پی ٹی آئی پر پابندی خارج از امکان نہیں، انہوں نے بات چیت کی گنجائش نہیں چھوڑی، خواجہ آصف

ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی کل تعداد 103 ہی ہے جس پر کوئی فرق نہیں پڑا، ایوان میں حکومتی اراکین کی تعداد بدستور 210 برقرار ہے۔

لیکن سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 45 رہ گئی ہے۔

مسلم لیگ ن تاحال ایوان کی بڑی پارٹی ہے، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ایوان زیریں میں سنی اتحاد کونسل کا وجود خطرے میں آگیا ہے اور تحریک انصاف نے ایوان میں دوبارہ جنم لے لیا۔ فیصلے پراطلاق سے حکومتی اتحاد 210 جبکہ اپوزیشن کی 125 نشست ہوجائیں گی۔

قومی اسملبی میں اکثریتی جماعت تاحال مسلم لیگ ن 108 کے ساتھ برقرار ہے جبکہ اتحادیوں میں پیپلز پارٹی 68 ،ایم کیوایم 22 ، استحکام پاکستان 4 جبکہ ضیا لیگ، بی اے پی اور نیشنل پارٹی کی ایک نشست ہے، اس طرح حکومتی اتحاد کی کل تعداد 210 بنتی ہے۔

اس وقت سنی اتحاد کونسل سے الحاق شدہ پی ٹی آئی کی تعداد 84، تحریک انصاف کے 8 آزاد اراکین، جے یو آئی ف کی 8، ایم ڈبلیو ایم، بی این پی اور پی کے میپ کی ایک ایک نشست ہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزشین کی تعداد 103 بنتی ہے۔

فیصلے کے مطابق اگر تمام 22 نشستیں تحریک انصاف کے پلڑے میں ڈال دی جائیں تو پی ٹی آئی کی تعداد 84 سے بڑھ کر 106 ہوجائے گی، فیصلے کے بعد تحریک انصاف ایوان کی دوسری بڑی جماعت بن جائے گی۔

سپریم کورٹ نے آزاد حیثیت میں ایوان میں بیٹھے اراکین کو 15 دن کا وقت دیا ہے، پارٹی پوزیشن کی تبدیلی سے 23 مخصوص نشستوں کا فیصلہ بھی ہوگا۔

National Assembly

Sunni Ittehad Council

Party Position