نیوزی لینڈ: ریاستی و مذہبی نگہداشت کے اداروں میں 2 لاکھ بچے زیادتی کا شکار
نیوزی لینڈ میں ریاستی و مذہبی نگہداشت کے اداروں میں تقریبا 2 لاکھ افراد زیادتی کا شکار ہیں۔
بدھ کے روز کی گئی ایک آزادانہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نیوزی لینڈ کے ریاستی اور مذہبی اداروں نے سات دہائیوں کے دوران تقریباً 2 لاکھ بچوں، نوجوانوں اور بزرگ افراد کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے رائل کمیشن آف انکوائری نے صورت حال کو قومی ذلت کے مترادف قرار دے دیا ہے۔شاہی کمیشن نے چھ سال کی انکوائری کے بعد رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 1950 اور 2019 کے درمیان ریاستی نگہداشت اور عقیدے پر مبنی اداروں میں تقریباً ہر تین میں سے ایک شخص کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ قومی ذلت کے مترادف ہے۔
رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ متعدد بدسلوکی کے کیسز نسل پرستی کی آڑ میں پیش آئے۔
وہاں موجود متعدد مثارین نے بتایا کہ طویل صدمے کے باعث نشے اور دیگر مسائل کا شکار ہوئے۔
Comments are closed on this story.