شاہ تاج شوگرمل کیس: چیف جسٹس فائز عیسیٰ کا جسٹس اطہر من اللہ فیصلے سے جزوی اختلاف کا نوٹ جاری
چیف جسٹس فائزعیسی نے جسٹس اطہرمن اللہ فیصلے سےجزوی اختلافی نوٹ جاری کر دیا ، چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ دوسری ہائیکورٹ پر بائنڈنگ نہیں، جسٹس اطہر فیصلہ میں قرار دیا گیا ایک ہائیکورٹ کا فیصلہ دوسری ہائیکورٹس پر بائیڈنگ ہے۔
اختلافی نوٹ کے مطابق پاکستان ایک وفاق ہے جس کے ہر صوبے کی ہائیکورٹ مکمل آزاد ہے، ایسا کوئی آئینی تقاضا نہیں کہ ایک ہائیکورٹ کا فیصلہ دوسری ہائیکورٹ پر بائنڈنگ ہو۔ قانون اور روایت کا تقاضا ہے کہ سماعت مکمل ہونے پر عدالت جلد کیس کا فیصلہ دے۔
چیف جسٹس نے اپنے نوٹ میں کہا کہ شاہ تاج شوگرمل کیس کی سماعت 6 دسمبر 2023 کو مکمل کی گئی اور فیصلہ لکھنے کی ذمہ داری جسٹس اطہر کو سونپی گئی، مناسب وقت پر فیصلہ سنانا انصاف فراہمی کا ناگزیر جز ہے، سپریم کورٹ نے خاص ٹائم فریم میں فیصلہ دینے کی عدالتوں کا احکامات جاری کر رکھے ہیں۔
اختلافی نوٹ کے مطابق قابل افسوس ہوگا سپریم کورٹ جلد فیصلہ سنانے کے اصول کا اطلاق خود پر نہ کرے، اکثر حوالہ دیا جاتا ہے انصاف میں تاخیر نا انصافی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حوالہ دیا جاتا ہے تیز انصاف سب سے پیارا ہے انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے ججز اپنے آپ کو جوابدہ ہیں اس لئے ہمیں احتیاط اور تندہی سے مقدمات کا فیصلہ کرنے کی کوشش کرنے چاہیے۔
Comments are closed on this story.