’بیٹے کو مرتا چھوڑ دو‘ ٹرمپ کی بے حسی، بھتیجے کے انکشافات
سابق امریکی صدر اور پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بھتیجے نے اُن کی بے حِسی کا ایک قصہ بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اُنہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ اپنے معذور بچے کو مرنے کے لیے چھوڑ دو کیونکہ وہ تو اب تمہیں پہچانتا بھی نہیں اور فلوریڈا منقل ہوجاؤ۔
فریڈ سی ٹرمپ نے یہ واقعہ آگلے ہفتے شائع ہونے والی اپنی کتاب آل اِن دی فیملی میں بیان کیا ہے۔ فریڈ سی ٹرمپ یہ سن کر حیران رہ گیا۔ اس نے بے یقینی کی سی کیفیت میں پوچھا کیا کہا آپ نے، میں اپنے بچے کو مرنے کے لیے چھوڑ دوں؟
اس کتاب میں سابق امریکی صدر کے بارے میں کئی ایسی باتیں شامل ہیں جو لوگوں کو معلوم نہیں۔ کتاب کی ایک کاپی برطانوی اخبار دی گارجین نے حاصل کی ہے اور اُس کے مندرجات کی بنیاد پر رپورٹ مرتب کی ہے۔ امریکی جریدے ٹائم نے فریڈ ٹرمپ تھری کی کتاب سے معذور بچے والا بے حِسی پر مبنی معاملہ کل شائع کیا تھا۔
کچھ دن قبل ری پبلکن نیشنل کنونشن میں اہلِ خانہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بہت ہی شفیق دادا اور ایسے انسان کے طور پر پیش کیا تھا جسے اپنی فیملی سے بہت محبت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ فیملی کی تاریخ بہت الجھی ہوئی ہے۔ فریڈ ٹرمپ تھری دراصل ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے بھائی فریڈ ٹرمپ جونیر کا بیٹا ہے۔ فریڈ ٹرمپ جونیر 1981 میں صرف 43 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا بھتیجا نیو یارک کا ایک کامیاب ریئل اسٹیٹ ایگزیکٹیو ہے۔ وہ اپنی بیوی لیزا کے ساتھ مل کر اپنے بیٹے ولیم جیسے معذور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرتا ہے۔
2020 میں فریڈ ٹرمپ تھری کی بہن میری ٹرمپ نے اپنی یادداشتیں ”ٹو مچ اینڈ نیور اینف : ہاؤ مائی فیملی کریئیٹیڈ دی ورلڈز موسٹ ڈینجرس مین“ شائع کی تھیں۔ فریڈ ٹرمپ تھری نے اس کتاب سے لاتعلقی ظاہر کی تھی تاہم اس کتاب میں بتایا گیا تھا کہ کس طورٹرمپ تھری اور میری ٹرمپ کو خاندان کی جائیداد میں حصے سے محروم کردیا گیا تھا اور اُس کے معذور بچے کے لیے فنڈز بھی روک لیے گئے تھے۔
یہ مقدمہ 2001 میں نپٹا دیا گیا تھا۔ فریڈ ٹرمپ تھری کی دونلڈ ٹرمپ سے ملاقات 2020 میں امریکی ایوانِ صدر میں صدر ٹرمپ کے چھوٹے بھائی رابرٹ ٹرمپ کی آخری رسوم کی تقریب کے موقع پر ہوئی تھی۔ فریڈ ٹرمپ تھری نے بتایا ہے کہ تب ڈونلڈ ٹرمپ اُن کے واحد چچا تھے جو ولیم کی دیکھ بھال کے لیے باقاعدگی سے رقوم دے رہے تھے۔
فریڈ ٹرمپ تھری کا کہنا ہے کہ مجھے کئی بار احساس ہوا کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ سے وہ دولت وصول کر رہا ہوں جو مجھے اپنے دادا فریڈ ٹرمپ سینیر کی طرف سے ملنی چاہیے تھی جو نیو یارک میں تعمیرات کے شعبے کی ایک انتہائی کامیاب شخصیت تھے۔ اُن کی وصیت نے خاندان میں جھگڑے پیدا کیے۔
فریڈ ٹرمپ تھری کہتا ہے کہ مجھے اپنے چچا کے ریمارکس سے کچھ خاص حیرت نہیں ہوئی کیونکہ مجھے بتایا گیا تھا کہ ایوانِ صدر اوول آفس میں معذوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ڈاکٹرز اور وکلا سے بھی انہوں نے کچھ ایسا ہی کہا تھا۔ میں یہ سمجھ رہا تھا کہ ڈاکٹرز اور وکلا نے معذرور افراد کی پریشانیوں کے بارے میں جو کچھ بتایا تھا اُس سے صدر ٹرمپ متاثر ہوئے ہوں گے مگر میرا خیال غلط تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں پر اِتنے سارے اخراجات کا فائدہ کیا ہے؟ اُنہیں مرنے دیا جائے۔ تب ڈونلڈ ٹرمپ کو اندازہ ہی نہ تھا کہ بولنا کیا ہے۔ وہ اخراجات کی بات کر رہے تھے جبکہ معذور افراد کے ومکلیاور ہم انسانی زندگی کی۔
فریڈ ٹرمپ تھری لکھتا ہے کہ قبولیت اور تحمل جیسے اوصاف صرف اچھی تعلیم اور شعور سے پیدا ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ جیسے لوگ یہ بات کبھی نہیں سمجھ سکتے۔
Comments are closed on this story.