Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

کیا امریکی سفیر عمران خان سے ملیں گے، ترجمان محکمہ خارجہ نے جواب دیدیا

پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر کوئی پوزیشن نہیں لیتے، دہشت گردی کیخلاف کانگریس سے فنڈز کی درخواست کی، ترجمان
اپ ڈیٹ 25 جولائ 2024 11:25am

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کےاندرونی سیاسی معاملات پر کوئی پوزیشن نہیں لیتا تمام سیاسی جماعتوں کےساتھ برابری کی بنیاد پررویہ اپنانا چاہیے۔

محکمہ خارجہ نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی کہ کیا امریکی سفیر عمران خان سے ملیں گے۔

ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ احترام جمہوریت،انسانی حقوق،سیاسی جماعتوں کےساتھ یکساں سلوک پر زور دیتے ہیں۔

ترجمان سے سوال کیا گیا تھا کہ امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمن نے معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو سے کہا ہےکہ وہ پاکستان مٰں امریکی سفیر کو عمران خان سے ملنے کی ہدایت دیں۔

ترجمان نے کہاکہ ڈونلڈ لو کا بار بار ذکر آتا ہے، انہوں نے بریڈشرمن کا بیان نہیں دیکھاور یہ کہ امریکہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر پوزیشن نہیں لیتا، وہ ی بات کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط کرنے دہشت گردی سے مقابلے کیلئے کانگریس سے 101 ملین ڈالر بجٹ کی درخواست کی۔۔ایسے پروگرام اس مالی سال اور پچھلے برسوں میں ہوتے رہے ہیں۔

فنڈ انسداد دہشت گردی اورجمہوریت کی مضبوطی کیلئے استعمال ہوگا۔امداد سے معاشی اصلاحات اور قرضوں کے انتظام میں مدد مل سکے گی۔

اڈیالہ جیل جانیوالے امریکی حکام عمران خان سے کیوں نہیں ملے؟ میتھیو ملر کا جواب

میتھیوملر کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی آزادی ایک ایسا معاملہ ہے جسے ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں۔۔ہم ہر سال اپنی سالانہ رپورٹ مذہبی آزادی سے متعلق جاری کرتے ہیں

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دفاتر پر چھاپوں اور رہنماؤں کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع گیا۔ صدر پی ٹی آئی لاہور اصغر گجر اور سیکرٹری جنرل تحریک انصاف لاہور حافظ زیشان رشید اور رہنما یاسر گیلانی کے گھر پولیس نے چھاپہ مار کر رہنماؤں کو گرفتار کرلیا جبکہ پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کو بھی سیل کردیا گیا۔

وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب، پی ٹی آئی پر پابندی کے قوی امکانات

حکومت کا تحریک انصاف پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں اور دفتر سیل کیے جانے پر پاکستان تحریک انصاف کے [اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے باہر ہڑتالی کیمپ][2] لگایا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ روزانہ 3 سے 7 بجے تک علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔

اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ بحیثیت ترجمان جب کسی ترجمان کی گرفتاری دیکھتا ہوں تو ذاتی طور پر پریشان ہوتا ہوں، جب ہم اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں کو دیکھتے ہیں تو ہمیشہ پریشان ہوتے ہیں۔

میتھیو ملر نے مزید کہا تھا پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت مساوی انصاف دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں آزادی اظہار اور پُرامن اجتماع جیسے انسانی حقوق کے احترام کی حمایت کرتے ہیں، زور دیتے ہیں کہ ان اصولوں کا پاکستان کے آئین و قوانین کے مطابق احترام کیا جائے۔

America

Pakistan Politics

پاک امریکا تعلقات

امریکا کا پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت

پاکستان اور امریکا