ماہ رنگ پر امن احتجاج کرنا چاہتی ہیں تو ہم سہولت دینگے، خواتین اراکین اسمبلی
بلوچستان اسمبلی کی خواتین اراکین نے پریس کانفرنس میں ماہ رنگ بلوچ کو مل بیٹھ کر با ت کرنے کی دعوت دی کہا کہ جدوجہد ہر کسی کو کرنی چاہیے لیکن قانون و آئین کے دائرے میں ہونی چاہیے۔ ماہ رنگ پر امن احتجاج کرنا چاہتی ہیں تو ہم سہولت دینگے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ربابہ بلیدی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں خواتین اراکین کاکس کی قرارداد منظور کی گئی تمام خواتین اراکین مل کر کام کرتی ہیں، اسمبلی اجلاس میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، خواتین ہونے کے ناطے ہمیں بہت برا لگا، اسمبلی میں ہونے والا واقعہ باعث شرم ہے ، تمام خواتین اراکین اسمبلی کا ایک موقف ہے کہ صوبے کی تمام خواتین کے لیے کام کریں ۔
ربابہ بلیدی نے کہا کہ پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، ماہ رنگ پر امن احتجاج کرنا چاہتی ہیں تو ہم سہولت دینگے، لیکن احتجاج پر امن ہونا چاہیے قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے۔
ڈپٹی اسپیکر غزالا گولہ نے کہا کہ ماہ رنگ کو کہتی ہوں آپ میری بیٹی ہو جدوجہد ہر کسی کو کرنی چاہیے میں بھی نے بہت جدوجہد کی ہے، جدوجہد قانون و آئین کے دائرے میں ہونی چاہیے۔ انھوں نے ماہ رنگ بلوچ کو مل بیٹھ کر بات کرنے کی دعوت بھی دی۔
فرح عظیم شاہ بولیں کوئٹہ:بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے تو ایسے احتجاج شروع ہوجاتا ہے ، رنگ بلوچ کے دھرنوں پر حکومت کو اعتراض نہیں، احتجاج میں عوام کے لیے مشکلات کھڑی کی گئیں، پاکستان ،پاکستان کا جھنڈا اور پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہیں۔
ہادیہ نواز نے کہا کہ اپنے حقوق کے لیے آواز اتھانا ہر ایک کا حق ہے، ماہ رنگ سے گزارش ہے کہ ساتھ بیٹھے کر مسائل پر بات کرتے ہیں ، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
رکن بلوچستان اسمبلی ہادیہ بلوچ نے کہا کہ گوادر میں احتجاج نہیں ہونا چاہیے ، بتایا جائے کہ گوادر میں ہی کیوں احتجاج کیا جا رہا ہے وہاں ترقیاتی کام جاری ہے، گوادر میں مختلف ممالک کے کاروباری وفود آرہے ہیں، کسی اور شہر میں احتجاج کیا جائے تو سہولیات دیں گے۔
Comments are closed on this story.