پاکستانی معیشت حساس موڑ پر کھڑی ہے، امریکی سفیر
پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کی معیشت کو حساس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں شہری آزادی کی پاس داری چاہتے ہیں۔
اسٹریٹجک اسٹڈی انسٹیٹیوٹ میں پاک امریکا تعلقات پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ امریکا کے لیے پاکستان سے تعلقات بہت اہم ہیں۔ امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرتا ہے۔ پاکستان کی معیشت حساس موڑ پر کھڑی ہے۔
ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی کا احترام بہت اہم ہے۔ پاک امریکا تعلقات غیر معمولی ہیں۔ گزشتہ برس پاک امریکا تجارت کا حجم 9 ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔ پاکستان نے 6 ارب ڈالر کا مال برآمد کیا۔
امریکی سفیر نے کہا ہم منگلا ڈیم کو نئے ٹربائنزکے ساتھ اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ پینے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے 25 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ آئندہ بھی سرمایہ کاری کرتے رہیں گے۔ ہم صحتِ عامہ کے شعبے میں بھی پیسہ لگارہے ہیں۔ تعلیم کو بھی ترجیح حاصل ہے۔
ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ امریکا گندھارا تہذیب کے ورثے کے تحفظ کے لیے بھی فنڈنگ کر رہا ہے۔ صوبوں کو انصاف اور سیکورٹی کے لیے ایک ارب ڈالر دیے جارہے ہیں۔ امریکا افغان پناہ گزینوں کی بھی مدد کر رہا ہے۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا یہ خیال غلط ہے کہ پاک امریکا تعلقات کا محور سیکیورٹی مسائل ہیں۔ امریکا نے کئی سال سے پاکستان کو قدرت آفات بالخصوص سیلاب سے نپٹنے میں مدد دی ہے۔ معاشی امداد بھی دی جاتی رہی ہے۔
Comments are closed on this story.