برطانوی عدالت نے انقلابی مبلغ انجم چودھری پر انتہا پسندی کی فردِ جرم عائد کردی
برطانیہ کی ایک عدالت نے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی نژاد انقلابی مبلغ انجم چودھری کو کالعدم المہاجرون کی قیادت کا مرتکب قرار دیا ہے۔ انہیں 30 جولائی کو سزا سنائی جائے گی۔ انجم چودھری کو گزشتہ برس 17 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
برطانوی عدالت میں لندن میٹروپولیٹن پولیس کی اینٹی ٹیرر ازم کمانڈ کے سربراہ الیکس مرفی نے کہا ہے کہ المہاجرون کالعدم گروپ ہے مگر انجم چودھری اُس سے وابستہ رہے ہیں اور اب تک اُس کے لیے کام کر رہے ہیں۔
برطانیہ میں المہاجرون کو 2010 میں غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ حکومت کا موقف ہے کہ یہ انتہا پسند مسلم گروہ ملک میں شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے اور جہادی کلچر کے فروغ کے لیے سرگرم ہے۔
انجم چودھری کو داعش سے ہمدردی رکھنے اور اس کی حمایت کرنے کی پاداش میں 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم ڈھائی سال بعد اُنہیں ایک برطانوی عدالت نے رہا کردیا تھا۔
انجم چودھری کا تعلق امریکا سے ہے۔ وہ نیو یارک کی اسلامک تھنکرز سوسائٹی کے پلیٹ فارم سے تقریریں کرتے رہے ہیں۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ پابندی لگائے جانے کے بعد المہاجرون نے اسلامک تھنکرز سوسائٹی کے پلیٹ فارم سے کام جاری رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.