سی ٹی ڈی سے مقابلے میں کراچی پولیس آفس حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک
کراچی میں ناردرن بائی پاس پر کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کا دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اس دوران کراچی پولیس آفس (کے پی او) حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک ہوگیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کراچی میں ناردرن بائی پاس پر موچکو کے قریب سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مقابلے کے دوران ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا، گرفتار دہشت گرد کو اسپتال منتقل کیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک مبینہ دہشت گرد کراچی پولیس آفس حملے کا ماسٹر ماٸنڈ اور تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا، ہلاک مبینہ دہشت گرد کی شناخت عمر فاروق کے نام سے ہوٸی جبکہ دیگر ساتھیوں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے پستول اور موٹرسائیکل برآمد کی گئی ہے۔
کراچی پولیس آفس حملہ: ہلاک دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی، ناقص سیکیورٹی حملے کی وجہ بنی
کراچی پولیس آفس حملہ: دہشتگردی میں استعمال گاڑی، شوروم کا مالک تفتیشی حکام کے سامنے پیش
کے پی او حملہ: 100 مشکوک فون نمبرز اور مالکان بدلتی گاڑی
قائد آباد کے نزدیک فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی
کراچی میں ڈاکو ایک بار پھر بے لگام ہوگئے، جہاں قائد آباد کے علاقے گل احمد کے نزدیک فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی مزاحمت پر پیش آیا۔
عینی شاہدین کے مطابق 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان شہری سے لوٹ مار کرتے کمپنی کے پیچھے پہنچے جہاں موسی نامی پولیس ہیڈ کانسٹیبل موسی خان نے ڈاکوؤں کو پکڑنے کی کوشش کی جہاں 2 طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ملزمان فائرنگ کرکے فرار ہو گئے جبکہ 2 راہگیر سمیت پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گیا۔
واقعے کے بعد کرائم سین یونٹ جائے وقوعہ پر پہنچا اور شواہد جمع کرتے ہوئے 5 سے 6 گولیوں کے خول تحویل میں لے لیے۔
کراچی : ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے رپورٹ طلب کرلی اور کہا کے علاقے میں اضافی نفری تعینات کرنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔
Comments are closed on this story.