امریکا کا پی ٹی آئی کے دفاتر پر چھاپوں اور رہنماؤں کی گرفتاری پر اظہارِ تشویش
امریکا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دفاتر پر چھاپوں اور رہنماؤں کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع گیا۔ صدر پی ٹی آئی لاہور اصغر گجر اور سیکرٹری جنرل تحریک انصاف لاہور حافظ زیشان رشید اور رہنما یاسر گیلانی کے گھر پولیس نے چھاپہ مار کر رہنماؤں کو گرفتار کرلیا جبکہ پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کو بھی سیل کردیا گیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں اور دفتر سیل کیے جانے پر پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے باہر ہڑتالی کیمپ لگایا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ روزانہ 3 سے 7 بجے تک علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔
علاوہ ازیں اسلام آباد پولیس پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن سمیت میڈیا سیل کے 12 ممبران کو مقدمے میں نامزد کیا ہے جبکہ انہیں گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بحیثیت ترجمان جب کسی ترجمان کی گرفتاری دیکھتا ہوں تو ذاتی طور پر پریشان ہوتا ہوں، جب ہم اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں کو دیکھتے ہیں تو ہمیشہ پریشان ہوتے ہیں۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت مساوی انصاف دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں آزادی اظہار اور پُرامن اجتماع جیسے انسانی حقوق کے احترام کی حمایت کرتے ہیں، زور دیتے ہیں کہ ان اصولوں کا پاکستان کے آئین و قوانین کے مطابق احترام کیا جائے۔
وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب، پی ٹی آئی پر پابندی کے قوی امکانات
حکومت کا تحریک انصاف پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان
ترجمان کے مطابق ’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ان اصولوں کے تقدس یقینی بنایا جائے۔‘
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں تمام احتجاج پُرامن طریقے سے ہونے چاہئیں، ہم امریکیوں کے احتجاج کے حق کی حمایت کرتے ہیں، یہ ان چیزوں میں سے ہے جو امریکا کو عظیم اور ہماری جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مظاہروں سے لوگ اپنے ذہن کی بات کرتے ہیں، تمام احتجاج کسی بھی صورت میں پُرامن رہنا چاہیئے۔
اڈیالہ جیل جانیوالے امریکی حکام عمران خان سے کیون نہیں ملے؟ میتھیو ملر کا جواب
واضح رہے کہ میتھیو ملر نے اپنی ایک گزشتہ پریس بریفنگ میں تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے سے متعلق حکومت پاکستان کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز‘ قرار دیا تھا۔
انھوں نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق ہم نے حکومت کے بیانات دیکھے ہیں، یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔‘
Comments are closed on this story.