Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

پی ٹی آئی سیکرٹریٹ چھاپہ : ’بغیر گرفتاری حبسِ بے جا میں رکھنے کے معاملے پر فیصلہ دوں گا، مناسب حکم نامہ جاری کیا جائے گا‘، جسٹس عامر فاروق

پی ٹی آئی کے 32 میں سے 10، 12 لوگوں کی گرفتاری ڈالی گئی، باقی کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ
شائع 23 جولائ 2024 09:04pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر چھاپے کے دوران گرفتار کارکنوں، خواتین اور ملازمین کی بازیابی کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ہیں کہ پی ٹی آئی کے 32 میں سے 10، 12 لوگوں کی گرفتاری ڈالی گئی، باقی افراد کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔ س لیے کہتے ہیں کہ پولیس اسٹیٹ بن گئی ہے، بغیر گرفتاری حبسِ بے جا میں رکھنے کے معاملے پر فیصلہ دوں گا، اس پر مناسب حکم نامہ جاری کیا جائے گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ’کچھ گرفتار ہیں، کچھ رہتے ہیں، دو خواتین اور نو مرد گرفتار ہیں، چھ خواتین کو ذاتی مچلکوں پر چھوڑا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

عدالت نے علی بخاری کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کن کو اٹھایا گیا اور کسے چھوڑا گیا، جس پر علی بخاری نے بتایا صبح کچھ کو چھوڑا گیا ہے، دو خواتین ابھی تک لاپتہ ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کس قانون کے تحت اس طرح کسی شخص کو گرفتار کرسکتے ہیں۔ کیا آپ کسی ثبوت کے بغیر کسی بھی شخص کو گرفتارکرسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ میں بیٹھے تمام لوگوں کو گرفتار کیا جانا لازم تھا۔ سیکریٹریٹ کے باہر کوئی شخص کسی کا انتظار کررہا ہوتا تو اسے بھی گرفتار کر لیتے۔ کیا تمام 32 لوگوں کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔ میں اپنی عدالت کے دروازے بند کر دوں اور کسی آرڈر کے بغیر آپ کو باہر نہ جانے دوں یہ اغواء نہیں ہے۔ جن 21 لوگوں کو 10 گھنٹے رکھ کر چھوڑ دیا گیا ، انکا اسٹیٹس کیا ہو گا۔

ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ لوگوں کے موبائل ہمارے پاس ہیں واپس کر دیں گے، عدالت نے ریمارکس دیے ’کیا ایف آئی اے کے پاس کوئی وکیل ہے، مشورہ کرتے ہیں، کیا مشورہ لیا تھا۔ اگر وکیل نے مشورہ دیا ہو تو میں اسکا لائسنس تو منسوخ کروں نا، جن لوگوں کی جو چیزیں ہیں، واپس کر دیں، ہم اس لیے کہتے ہیں کہ پولیس اسٹیٹ بن گئی ہے، بغیر گرفتاری حبسِ بے جا میں رکھنے کے معاملے پر فیصلہ دوں گا، اس پر مناسب حکم نامہ جاری کیاجائے گا۔‘