Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

بسم اللہ پڑھ کر خنزیر کا گوشت کھانے والی خاتون کو مسلم ملک میں سخت سزا

خاتون ٹک ٹاکر نے عدالتی سزا پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی غلطی بھی تسلیم کرلی
اپ ڈیٹ 23 جولائ 2024 05:04pm
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ

انڈونیشین عدالت نے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے پر معروف ٹک ٹاکر کو 2 سال قید اور بھاری جرمانہ ادا کرنے کا حکم سنا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے جنوبی صوبے سماترا کی پالیمبانگ عدالت نے ٹک ٹاک ٹاکر لینا لتفیاوتی کو توہین مذہب کے کیس میں منگل کے روز قصور وار ٹھہراتے ہوئے سزا سنائی ہے۔

مذکورہ ٹک ٹاکر کی جانب سے ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی، جس میں مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلمانوں کو سور کا گوشت کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا کہہ رہی تھی۔

خاتون ٹک ٹاکر کی اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی، جبکہ کئی فیس بک اور ٹک ٹاک صارفین نے اسے شہرت حاصل کرنے کے لیے اسٹنٹ قرار دے دیا تھا۔

عدالت کی جانب سے فیصلہ سناتے ہوئے خاتون ٹک ٹاکر کو 2 سال قید اور ساتھ ہی 250 ملین روپیہ جرمانہ جو کہ پاکستانی 45 لاکھ سے زائد کی رقم بنتی ہے، ادا کرنے ہوں گے۔

مس یونیورس انڈونیشیا: بند کمرے میں ’جسمانی معائنے‘ کی شکایت، مرد بھی موجود تھے

انڈونیشین میڈیا کے مطابق لینا لتفیاوتی جو کہ خود بھی مسلمان ہی ہیں، کی جانب سے مذکورہ ویڈیو مارچ میں اپلوڈ کی گئی تھی۔

خاتون ٹک ٹاکر کا عدالتی فیصلے پر کہنا تھان کہ میں حیران ہوں، میں نے کئی مرتبہ معافی مانگی ہے۔ دراصل مجھے علم ہے کہ میں غلط ہوں، مگر مجھے یہ امید نہیں تھی کہ مجھے 2 سال قید کی سزا ملے گی۔

Indonesia

Blasphemy

Woman

Ticktock

apologize