Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

کملا ہیرس کی صدارتی مہم میں دبنگ انٹری، ’ٹرمپ جیسوں کو اچھی طرح جانتی ہوں، کئی مجرموں کا مقابلہ کرچکی ہوں‘

الیکشن ہیڈ کوارٹرمیں صدارتی امیدوار نے ڈیموکریٹس کی جیت کے عزم کا اظہار کیا
شائع 23 جولائ 2024 11:04am

جوبائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخابات سے دستبرار ہونے کے بعد کملا ہیرس نے صدارتی الیکشن مہم کا آغاز کردیا اور پہلے خطاب میں ٹرمپ کو درندہ صفت اور دھوکے باز سے تشبیہ دے ڈالی۔

امریکی میڈیا کے مطابق انہوں نے بطور صدارتی امیدوار انتخابی مہم کے پہلے خطاب میں ڈیموکریٹس کی جیت کے عزم کا اظہارکیا اور کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جیسوں کو اچھی طرح جانتی ہوں، ہرقسم کے مجرموں کا مقابلہ کر چکی ہوں۔

انہوں نے نے حامیوں سے کہا کہ “ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے ملک کو اس وقت پیچھے لے جانا چاہتے ہیں جب ہمارے بہت سے ساتھی امریکیوں کو مکمل آزادی اور حقوق حاصل تھے لیکن ہم ایک روشن مستقبل پر یقین رکھتے ہیں۔

ہیریس مہم نے تصدیق کی کہ انہوں نے 81 ملین ڈالر سے زیادہ جمع کیے ہیں جب سے بائیڈن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ صدارتی دوڑ سے الگ ہور ہے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈیموکریٹس کی اکثریت نے نائب صدر 55 سالہ کملا ہیرس کو بہترین صدارتی امیدوار قرار دے دیا۔ سرکردہ ڈیموکریٹک رہنماؤں نے دو ہفتوں کے دوران صدر بائیڈن سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ اب وہ انتخابی دوڑ سے الگ ہوجائیں تاکہ ڈیموکریٹک پارٹی اپنے انتخابی اسٹیکز کو کسی حد تک بچاسکے۔

واضح رہے کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلا صدارتی مباحثہ ہارنے کے بعد صدر بائیڈن کو شدید نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تب بھی انہوں نے اپنے اہلِ خانہ سے کیمپ ڈیوڈ میں مشاورت کی تھی اور انہوں نے صدر بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ ڈٹے رہیں اور انتخابی دوڑ سے الگ ہونے کا خیال ذہن سے نکال دیں۔ اب معاملات بالکل بدل چکے ہیں۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابی مہم میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ حالیہ قاتلانہ حملے کے بعد انہیں قوم کی ہمدردی حاصل ہے۔ زخمی ہوکر وہ مزید مضبوط ہوگئے ہیں۔ اُن کے لہجے کا جوش و خروش بڑھ گیا ہے۔

دوسری طرف ڈیموکریٹک پارٹی کی پوزیشن مزید کمزور ہوگئی ہے۔ اب اگر صدر بائیڈن انتخابی دوڑ سے الگ ہو بھی جائیں تو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے اس کھیل میں واپس آنا آسان نہ ہوگا۔

America

donald trump attack