وزیر خزانہ کی فچ ریٹنگ کے نمائندوں سے ورچوئل ملاقات، پاکستان کے مالیاتی اقدامات کی تعریف
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فچ ریٹنگ کے نمائندوں سے ورچوئل ملاقات کی اور انھیں بتایا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کر رہے ہیں، اب تک ڈیڑھ لاکھ کے قریب تاجروں نے پہلی بار خود کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ کروایا۔ مالی سال 2025 میں اپنے محصولات کو جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک بڑھائیں گے۔
وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نئے مالی سال کے اہم معاشی اہداف کے حوالے سے فچ نمائندوں کو بریفنگ دی جب کہ فچ ریٹنگز ایجنسی کے نمائندوں نے پاکستان کے مالیاتی اقدامات کو سراہا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ 3 سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 3 فیصد تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا، مالی سال 2025 کے لیے جی ڈی پی کے 1 فیصد کا بنیادی سرپلس بھی حاصل کیا جائے گا، آئی ایم ایف معاہدے کے ذریعے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو تقویت ملے گی۔
ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے متعلق ٹیکس اسکیم کی منظوری دیدی گئی
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025 میں اپنے محصولات کو جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک بڑھائیں گے۔ مالی سال 2023 کے مقابلے 2024 کے دوران ٹیکس کی وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مہنگائی میں کمی اور مالی ذخائر میں استحکام آیا ہے، ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال 7.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے شعبے کی درآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہیں۔ اسٹاک ایکسچینج کی بہترین کارکردگی مثبت معاشی رجحان کی عکاس ہے، افراطِ زر شرح 12.6 فیصد پر آگئی، جب کہ جون 2024 میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین امریکی ڈالر تک ہوگئے۔
Comments are closed on this story.