Aaj News

ہفتہ, دسمبر 28, 2024  
25 Jumada Al-Akhirah 1446  

بانی پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دینےکا اعتراف کرلیا

مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس کو بہت جلدی ہے، بانی پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 22 جولائ 2024 06:59pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دینے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاری سے قبل کارکنان کو جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔ سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس کو بہت جلدی ہے، چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو کوور کرنے کے لیے جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے، سب کو پتہ ہے کہ سپریم کورٹ میں اب یک طرفہ معاملہ چل رہا ہے، ہمارے کارکنان ملٹری جیل میں پڑے ہوئے ہیں، ان کا پلان ہے کہ مجھے بھی نو مئی کے مقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں، اور ملٹری کورٹ لیکر جائیں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر پر پولیس کا چھاپہ، ترجمان رؤف حسن گرفتار، بیرسٹر گوہر ’رہا‘

کارکنان کو جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی، بانی پی ٹی آئی

انھوں نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات میں بھی میرے خلاف وعدہ معاف گواہ تیار کیے جا رہے ہیں، وزیر آباد میں جب مجھے گولیاں لگیں، میں نے جنرل فیصل کا نام لیا تھا،اس وقت تو کسی نے احتجاج نہیں کیا تھا نہ توڑ پھوڑ ہوئی تھی، 14مارچ کو میرے گھر پر حملہ ہوا اور 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں مجھ پر ایک اورحملہ ہوا، وکلا نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ہم کہیں نہیں جائیں گے اور تفتیش میں تعاون کریں گے، وکلا کی یقین دہانی کے باوجود رینجرز اور پولیس گھر میں داخل ہوئی اور توڑ پھوڑ کی، 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پیشی پر پولیس دوبارہ مجھ پر حملہ آور ہوئی، مجھے پتہ لگ گیا تھا یہ مجھے گرفتار کریں گے، گرفتاری سے قبل کارکنان کو جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔

بانی پی ٹی آئی نے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چیئرمین کو رینجرز اغوا کر کے لے جائے گی، کارکنان جی ایچ کیو کے سامنے ہی مظاہرہ کریں گے، انہوں نے ہمارے پرامن احتجاج کو بغاوت بنا دیا، اگر ہم پرامن نہ ہوتے تو یاسمین راشد جناح ہاؤس کے باہر لوگوں کو اندر جانے سے نہ روکتیں، ’نو مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز آئی ایس آئی نے چوری کی ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ سرینہ عیسیٰ کے میرے خلاف بیانات سوشل میڈیا پر پڑے ہیں، اخلاقی طور پر چیف جسٹس کو ہمارے خلاف مقدمات نہیں سننے چاہئیں۔ مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس کو بہت جلدی ہے، چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی۔

پارٹی کے سینٹرل آفس پر پولیس چھاپے اور گرفتاریوں کی مذمت کرتا ہوں، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ’پارٹی چیئرمین اور ترجمان کو گرفتار کر لیا گیا، بیرسٹر گوہر ہمارے ایم این ایز کے دستخطوں کی تصدیق کرانے الیکشن کمیشن جا رہے تھے، میں پارٹی کے سینٹرل آفس پر پولیس چھاپے اور گرفتاریوں کی مذمت کرتا ہوں، انہوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ سب کو پتہ ہے ملک میں کس کی حکومت ہے، سب جانتے ہیں ملک عاصم منیر چلا رہا ہے‘۔

’ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ سے بہتر ہے مارشل لاء لگا دیں‘

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ’ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ لانے سے بہتر ہے یہ ملک میں سیدھا سیدھا مارشل لاء لگا دیں، ویسے بھی ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے‘، ملکی معیشت کے بہت برے حالات ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں، ہمارے پروفیشنل بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں، ملک کو بحران سے نکالنے کا حل ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کو سمجھنے والے بے وقوف ہیں، ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل صاف شفاف انتخابات ہیں۔

جیل سے غیر ملکی جریدے کو انٹریو دینے کی حقیقت

عمران خان سے صحافی نے سوال کیا کہ ’غیر ملکی جریدے میں کل آپ کا ایک انٹرویو چھپا ہے جیل کے اندر وہ انٹرویو کیسے ہوا‘ اس سوال کے جواب میں بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں اپنے وکلا کو کچھ پوائنٹس بتا دیتا ہوں، اسی بنیاد پر انٹرویو چھپا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عطاء تارڑ نے کہا ہے میں جیل کے وی آئی پی کمرے میں ہوں، اگرعطاء تارڑ سچ بول رہے ہیں تو آکر مجھ سے مل لیں، میڈیا دو منٹ کے لیے آکر میرے کمرے کا دورہ کرے، ڈیتھ سیل اور دہشتگردی کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کے سیل کی دیواریں میرے کمرے کے ساتھ ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق، پنجاب اور کے پی میں اپنے ممبران پارلیمنٹ کو بھوک ہڑتال کرنے کا کہوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ ریفرنس میں پرانے ملازم انعام شاہ اور کسٹم اپریزر کو وعدہ معاف گواہ بنایا گیا، نیب نے ایک کروڑ 80 لاکھ کے ہار کی قیمت تین ارب 18 کروڑ روپے لگائی تھی، ہم نے 50 فیصد رقم ادا کر کے 90 لاکھ روپے میں ہار خریدا تھا جو ہمارے پاس موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف علی زرداری کے توشہ خانہ ریفرنسز کی سماعت کیوں نہیں ہو رہی، مجھے پتہ ہے نیب نئے کیس کے بعد کوئی نیا تحفہ لے کر آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ نواز شریف مگر مچھ کے آنسو بہا کر اپنی حکومت سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کر دی، ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے، ان معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں، یہی لوگ آئی پی پیز کو لے کر ائے تھے اور اب یہی کپیسٹی چارجز ادا کر رہے ہیں، ن لیگی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے 19 ارب ڈالر چھوڑ کر گئی۔

بانی پی ٹی آئی فوج کی براہ راست فائرنگ کے اپنے بیان سے مکر گئے

عمران خان نے کہا کہ کے پی کے میں اس وقت حالات قابو سے باہر ہیں، عوام کا پارہ ہائی ہے، میں جیل میں ہوں مجھے کیا پتا باہر کیا ہو رہا ہے، بنوں واقعہ پر جوڈیشل کمیشن قائم کرکے حقائق کا تعین کیا جائے، مجھے ایک جیل میں قید کی سزا ہے، دوسری جیل میں پی ٹی وی دیکھنے کی سزا دی ہوئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ ’محسن نقوی فراڈیا ہے اور وائسرائے بنا پھرتا ہے اس کے پیچھے بڑے صاحب ہیں، میں نے کوئی غلطی نہیں کی میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا، ان کو چاہیے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے پھر الزام عائد کیا کہ ’جنرل فیض وہی کرتا تھا جو اسے قمر باجوہ کہتا تھا، مجھے یقین دلاتے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں، قمر باجوہ کمر میں چھرا گھونپنے کا ماہر تھا، باجوہ کی اپنی ہی گیم تھی۔‘

Pakistan Politics

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)